اسرائیلی فوج سے تصادم، درجنوں فلسطینی زخمی


غزہ: مسجد اقصیٰ کے باہر ٰقابض اسرائیلی فوج سے تصادم کے نتیجے میں 15 سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اتوار کو اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان تصادم قابض اسرائیلی فوج  کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز عید کی ادائیگی کے لیے داخل ہونے سے روکنے پر ہوا۔

ہزاروں فلسطینوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی یہودیوں کی ایک بہت بڑی تعداد بھی مسجد اقصیٰ کے ہاہر اپنے مذہبی تہوار ’’تشاء بی ایو‘‘ منانے کے لیے اکھٹی ہوئی تھی۔

قابص اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے دستی بموں کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 15 سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ایمبولینسز کے ذریعے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

قابض اسرائیلی افواج سے تصادم کے دوران فلسطینی نعرے لگاتے رہے کہ وہ اپنی جان اور خون سے مسجد الاقصیٰ کو اسرائیل کے ناجائز قبصے سے چُھڑائیں گے۔

اسرائیل نے یروشیلم میں موجود مسجد اقصیٰ پر 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ کے بعد سے قبضہ کیا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں غزہ: اسرائیلی فوج نے گولیاں برسا کر 98 فلسطینیوں کو زخمی کردیا

اسرائیلی فوج نے فلسطینی مسلمانوں کو منتشر کرنے کے بعد سخت پہرے میں یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ مسجد اقصیٰ فلسطینی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کا خانہ کعبہ کے بعد سب سے مقدس مقام ہے۔

فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے ایک عہدہ دار نے اسرائیل پر مذہبی اور سیاسی تناؤ بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے مسلمانوں کو نماز سے روکنا  ننگی جارحیت ہے۔

 


متعلقہ خبریں