’مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں‘



مظفرآباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل لے جانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتیں جذبات نہیں تاریخ کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتی ہیں، بھارت نے دوطرفہ معاہدوں کو ٹھیس پہنچائی ہے، حکومت پاکستان اس کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدوں پر نئے سرے نظرثانی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 14 اگست کو مظفرآباد کا دورہ کریں گے اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اجاگر کرنے میں کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں، چین نے اس معاملے پر پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ششی تھرور نے بھی کہا ہے کہ مودی سرکار نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے اور سلامتی کونسل کا دروازہ کھول دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی صدارت آج کل پولینڈ کے پاس ہے، وہ آج ہی پولینڈ کے وزیر خارجہ سے بھی بات کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے یٰسین ملک کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تو مشال ملک کو ویزہ دے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کوئی پاکستانی کشمیر کا سودانہیں کر سکتا، امریکہ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے خود وضاحت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا یکسوئی کے ساتھ اکٹھے بڑھنا وقت کی ضرورت ہے، پاکستان کے سیاسی ایجنڈے کو مسئلہ کشمیر سے لپیٹنے سے نقصان ہو گا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دو ایٹمی قوتیں جنگ کا خطرہ مول لے سکتی ہیں؟ کیا دنیا خودکشی دیکھنا چاہتی ہے؟ جنگ ہماری ترجیح نہیں لیکن ہم دفاع کا حق رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے دوبارہ کرفیو لگا دیا

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تو دروازے کیوں بند کر دیے ہیں، انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی؟ حکومت مقبوضہ کشمیرمیں نسل کشی اور غذائی قلت پر دنیا کو آگاہ کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں