خیبرپختونخوا میں کرپشن پر نیب نے تحقیقات کا حکم دے دیا

خیبر پختونخوا کے عجائب گھر اور ویب سائٹس بند کرنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


پشاور: پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا میں بدعنوان سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق نیشنل اکاؤنٹیبیلیٹی بیورو (نیب) نے خيبرپختونخوا کے بدعنوان افسران کے خلاف احتساب کا عمل تیز کر دیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں محکمہ معدنيات، سياحت اور خیبرپختونخوا ہائی وے اتھارٹی (کے پی ایچ اے) کے افسران پر کرپشن کے الزامات ہیں۔

صوبائی محکمہ معدنيات کے افسران پرغيرقانونی مائننگ (کان کنی) اور محکمہ سياحت میں 850 ملين روپے غبن کے الزامات ہیں۔

خیبرپختونخوا ہائی وے اتھارٹی افسران پربھی سوات ايکسپريس وے کی پيمائش ميں ردوبدل کا الزام ہے۔ ایکسپریس وے کی پیمائش کے دوران متاثرين کو دی جانے والی 400 ملين روپے کی رقم میں خوردبرد کی تحقيقات کا حکم بھی دے دیا ہے ۔

ايگزيکیٹوانجيئرفاٹا کنسٹرکشن پر پانچ ٹھيکے ايک ہی ٹھيکیدارکو دينے کا الزام ہے۔

خیبرپختونخوا میں کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کی منظوری نیب ریجنل بورڈ کے اجلاس میں دی گئی ہے۔ کرپشن کے حوالے سے گزشتہ ماہ ایک اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا جس میں صوبے میں ہونے والی بدعنوانی کا جائزہ لیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں