قربانی کا گوشت جھٹ پٹ گلائیں

قربانی کا گوشت جھٹ پٹ گلائیں

عید الاضحی میں تقریباً ہر گھر میں ہی قربانی کا فریضہ سرانجام دیا جاتا ہے۔ صاحب حیثیت لوگ ایک کے بجائے کئی کئی جانوروں کی قربانی کرتے ہیں ۔ رشتہ داروں، ہمسائیوں اور ضرورت مندوں کا حصہ نکالنے کے بعد باری آتی ہے گھر والوں کی جنہیں مزے مزے کے کھانوں کا انتظار ہوتا ہے۔ اس امر سے واقف گھر کی خواتین عید الاضحی کے موقع پر چٹ پٹے اور مزے دار کھانے پکانے کی مکمل تیاری کرکے رکھتی ہیں۔ اپنی ان خواتین کی معاونت کیلئے ہم بھی کچھ ٹپس لے کر آئے ہیں جو یقینا اس اہم موقع پر جلد اور ذائقے دار پکوان کی تیاری میں اُن کی مدد کریں گی۔
گوشت کو جلد گلانا بسا اوقات نہایت مشکل ہوجاتا ہے‘ سب سے پہلے تو کوشش کریں کہ گوشت ہلکی آنچ پر گلا  لیں اس طرح سے پکائے ہوئے گوشت کا لطف ہی علیحدہ ہوتا ہے۔ بصورت دیگر چند اہم اور آسان ٹپس پیش خدمت ہیں ’مثال کے طور پر خربوزے کے چھلکے سکھائیں اور انہیں پیس کر رکھ لیں‘ جب گوشت جھٹ پٹ گلانا ہو تو دو سے تین چٹکی گوشت میں ڈال دیں۔ جس دیگچی میں گوشت پکا رہے ہوں اس کے ڈھکن پر پان میں کھانے والا چونا لگائیں اور کوئی بھاری چیز ڈھکن کے اوپر رکھ کر گوشت گلا لیں۔ کچے پپیتے کو چھلکے سمیت سکھائیں اور پیس کر استعمال کریں۔ تھوڑی سی کچری گوشت پر لگا کر کم از کم 2 گھنٹوں کیلئے رکھ دیں، پھر پکائیں گوشت نہ صرف جلدی گلے گا بلکہ اس کا ذائقہ بھی شاندار ہوگا۔ اس کے علاوہ چھالیہ کے دو چار ٹکڑے کاٹ کر سالن میں ڈال دیں۔ اگر گوشت جلدی نہ گل رہا تو اس میں انجیر ڈال دیں گوشت جلدی گل جائے گا۔ سخت گوشت جلدی گلانا ہو تو گوشت میں گڑ ڈال دیں جبکہ ادرک یا سرکہ ڈالنے سے بھی گوشت جلدی گل جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں زبیدہ آپا کے ٹوٹکے
گوشت کو فریج سے باہر کئی دنوں تک تازہ رکھنے کیلئے گوشت کے پسندے بنالیں اور انہیں دھوپ میں سکھالیں، گوشت کی مقدار کی مناسبت سے کوئلہ لے کر کوٹ لیں اور گوشت کے خشک پسندوں کو ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر پسے ہوئے کوئلے میں دبا دیں۔ پکاتے وقت پہلے ٹھنڈے اور پھر گرم پانی میں ڈال کر نکال لیں۔
موسم ہے گرمی کا اور ایسے میں ہمارے ہاں بجلی کا طویل تعطل عام سی بات ہے۔ اس لئے کچھ ایسے طریقے ضرور معلوم ہونے چاہئے جو قربانی کے گوشت کو خراب ہونے سے بچا سکیں۔ مثال کے طور پر ململ کے کپڑے کو سرکہ اور پانی میں ڈبو کر گوشت کے اوپر ڈال دیں تو گوشت کافی دیر تک خراب نہیں ہو گا۔ گوشت میں نمک اور ایک پیالی پانی ڈال کر اُبالیں، اسے 24 گھنٹے کے بعد دوبارہ گرم کر لیں۔ اس طرح گوشت تین چار دن تک بغیر فریج کے رہ سکتا ہے۔ گوشت کے ٹکڑے کر کے نمک اور سرکہ لگائیں، چھری یا کانٹے سے گہرا کٹ لگائیں، پھر ہلکا سا تیل لگا کر رکھ دیں، اس سے گوشت پر پپٹری نہیں جمتی۔ پہاڑی علاقے میں لوگ گوشت کے پارچے پہاڑیوں پر سکھا کر محفوظ کرتے ہیں ان پر نمک ضرور لگاتے ہیں‘ سوکھا ہوا یہ گوشت لذیذ ہوتا ہے۔
کچے گوشت کو اگر زیادہ دن بغیر فریج کے محفوظ رکھنا ہو تو اسے سرکہ کے بھیگے ہوئے کپڑے میں لپیٹ کر رکھیں۔اگر گوشت بغیر فریج کے ایک دو دن رکھنا ہو تو اسے نمک ڈال کر اس کے اپنے ہی پانی میں پکا لیں، پھر دیگچی کو کسی ٹھنڈی جگہ یا ٹھنڈے پانی کے برتن میں رکھ لیں۔
فریج میں سے گوشت کا پیکٹ نکال کر کسی چھلنی کے اُوپر رکھ دیں، خون نکل جائے تو اسے بغیر دھوئے پکالیں، دھونے سے غذائیت بھی ضائع ہوگی اور گوشت بھی نہیں گلے گا۔
گوشت کو اگر طویل عرصے تک محفوظ رکھنا ہو تو بغیر ہڈی والا دو کلو گوشت لیں۔ 20 گرام سرسوں کا تیل‘ ہلدی‘ نمک اور تھوڑی سی کالی مرچ ملائیں۔ گوشت میں چھری سے جگہ جگہ سوراخ کریں اور یہ آمیزہ اس میں بھرلیں۔ اسے ایک دن تک رکھنے کے بعد گوشت کے ٹکڑے کاٹیں اور انہیں رسی میں پرو کر دھوپ میں سکھا لیں۔ سوکھے ہوئے گوشت کے ان ٹکڑوں کو بغیر فریج کے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ جب پکانا ہو مطلوبہ مقدار میں گوشت نکالیں اور مزے دار پکوان بنائیں۔


متعلقہ خبریں