‘جنگ مسلط کی گئی تو دنیا اس کے اثرات دیکھے گی’



اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کنونشن سینٹر اسلام آباد میں یومِ آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کبھی جنگ کی تمنا نہیں کرتے لیکن جنگ مسلط کی گئی تو دنیا اس کے اثرات محسوس کرے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ  ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے، پاکستان بھارتی اقدام کو کسی طور قبول نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت کو بے نقاب کرے کیونکہ یہ ہمارے لیے سب سے بڑی جنگ ہے۔

حکومتی اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کمی کی ہے اور دوطرفہ معاہدوں پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہ بھولے کہ مسئلہ کشمیرکے تین فریق ہیں، کشمیریوں کو رائے شماری کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کو دو قومی نظریے کی سمجھ آ رہی ہے، انہیں احساس ہو رہا ہے کہ ان کے بزرگوں نے پاکستان نہ آ کرغلطی کی۔

عارف علوی نے کہا کہ بھارتی حکومت نے نہرو کے وعدوں پر پانی پھیر دیا، بھارت جنگ بندی معاہدوں کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اس کے اقدامات سے امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے وطن عزیزکی سلامتی پر کبھی آنچ نہیں آنے دی، شہدا اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتا ہوں، قوم پاک فوج کے شہدا کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولےگی۔

قوم کو جشن آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا دن قومی تاریخ میں خاص اہمیت رکھتا ہے، اس دن اللہ نے ہمیں آزادی کی نعمت سے سرفراز کیا، قائدین کی قربانیوں کی بدولت ہم آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔

صدرمملکت کا کہنا تھا کہ حکومتیں قوم نہیں بناتیں، نوجوان کسی بھی قوم کی تقدیر کے معمار ہوتے ہیں، ہمیں ذاتی مفادات پر اجتماعی مفادات کو ترجیح دینی چاہیئے۔


متعلقہ خبریں