آرکٹک آئس میں پلاسٹک کی آلودگی سے آبی حیات کو شدید خطرہ


رائٹرز: شمالی قطب میں موجود آرکٹک آئس میں پائے جانے والے پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے آبی حیات کے لیے شدید خطرے کا سبب بننے لگے ہیں۔

امریکی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کو آرکٹک میں ڈرلنگ کے دوران بے شمار چھوٹے چھوٹے پلاسٹک کے ذرات مل گئے، جو قطبی خطے میں بڑھتی ہوئی آبی آلودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔

امریکی سائنسدانوں کے مطابق آریکٹک آئس میں موجود پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ذرات  اور آبی آلودگی  کی وجہ سے آبی حیات کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آرکٹک کے شمالی مغربی گزرگاہ میں پلاسٹک کے ٹکڑے اور فضلہ برف میں پھنسا ہوا ہے، جس سے آبی حیات بشمول ویل مچھلی، پینگوین، ِسیلز وغیرہ کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سمندر میں بہتے ہوئے پلاسٹک اس آبی آلودگی کا سب سے بڑا سبب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آرکٹک کے شمالی مغربی گزرگاہ میں  پلاسٹک کثرت اوروافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

سائنسدانوں  کے مطابق آرکٹک میں پلاسٹک کا فضلہ وبا کی شکل اختیار کر گیا ہے، جس کی طرف  فوری اور  ہنگامی بنیادوں پر توجہ دینے کی  ضرورت ہے تاکہ آبی حیات کو بڑے نقصان سے بچایا جاسکے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق آج تک 100 ملین ٹن پلاسٹک سمندر میں پھینک دیا گیا ہے۔

 



متعلقہ خبریں