بچیوں و خواتین سے زیادتی کی ویڈیوز بنانے والے میاں بیوی گرفتار

بچیوں و خواتین سے زیادتی کی ویڈیوز بنانے والے میاں بیوی گرفتار

راولپنڈی: کم عمر بچیوں اور شادی شدہ خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ان کی ویڈیوز و تصاویر بنانے والے سفاک میاں بیوی کو تھانہ سٹی پولیس نے گرفتار کرکے اخلاق باختہ ویڈیوز اور ہزاروں تصاویر برآمد کرلیں۔ عدالت نے ملزم خاوند قاسم کا جسمانی اور ملزمہ بیوی کرن محمود کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا۔

ہم نیوز کے مطابق ملزم قاسم نے ایم ایس سی کی شادی شدہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی اس کی اہلیہ کرن محمود نے اخلاق باختہ ویڈیو اور تصاویر بنائی تھیں۔

راولپنڈی: کم سن بچیوں سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار

پولیس نے اس ضمن میں ملنے والی شکایت پر ملزمان کو جب گرفتار کیا تو انتہائی چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ کم عمر بچیوں کو اغوا کرتے تھے جس کے بعد ملزم قاسم بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ اس دوران اس کی اہلیہ کرن محمود بھیانک فعل کی موبائل فون سے ویڈیو اور تصاویر بناتی تھی۔

پولیس کو ملزم قاسم نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ذریعے بچیوں کو ورغلاتا تھا اورپھر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اب تک 45 لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

شیطان صفت میاں بیوی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بچیوں کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بھی بناتے تھے۔ پولیس نے اب تک کی تفتیش و تحقیق میں ملزمان کے قبضے سے دس انسانیت سوز واقعات کی ویڈیوز اور ہزاروں تصاویر برآمد کی ہیں۔

ن لیگی ایم پی اے پر طالبہ کیساتھ زیادتی کا الزام

پولیس نے وہ موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے جس سے ویڈیوز بنائی جاتی تھیں اور واردات میں استعمال کی جانے والی کار بھی برآمد کرلی ہے۔

دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان ویڈیوز اور تصاویر بنا کر بلیک میلنگ کیا کرتے تھے۔ فحش ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے بلیک میلنگ کے واقعات اس سے قبل بھی سامنے آچکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سی پی او فیصل رانا کی ہدایت پر پولیس ہونے والی تفتیش کے بعد تمام متاثرہ خاندانوں سے علیحدہ علیحدہ رابطہ اعلیٰ پولیس افسر کے ذریعے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرکے قرار واقعی سزا دلائی جا سکے۔

ذرائع کے مطابق تفتیشی افسران کو سی پی او نے اس بات کا پابند کیا ہے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ متاثرہ خاندانوں کی عزت نفس مجروح نہ ہو اور بچیوں کے وقار پہ کوئی حرف نہ آئے۔

ہم نیوز کو پولیس کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزمان کے حوالے سے کی جانے والی تفتیش میں مزید سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔


متعلقہ خبریں