بی این پی رہنما امان اللہ خان زہری قاتلانہ حملے میں جاں بحق


کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں بی این پی رہنماء امان اللہ خان زرکزئی زہری مسلح افراد کے حملے میں جاں بحق ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق بی این پی رہنماء کا قافلہ زہری کے علاقے بلبل سے نورگامہ کی طرف جا رہا تھا کہ بلبل علاقے سے تھوڑے فاصلے پر کریش پلانٹ کے قریب پہلے سے تاک میں بیھٹے مسلح افراد انہیں نشانہ بنایا، حملے کے نتیجے میں ان کا 14 سالہ نواسا مردان زرکزئی اور ایک ساتھی بھی جاں بحق ہو گئے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی، ڈپٹی کمشنر خضدار میجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی و دیگر انتظامی افسران لیویز فورس کے ہمراہ تحصیل زہری پہنچ گئے-

امان اللہ خان زہری اپنے نواسے کے ساتھ

تحصیل زہری میں پہلے سے موجود لیویز اور دیگر سیکورٹی فورسز اہلکار علاقے میں کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، آخری اطلاعات کے مطابق علاقے میں کشیدگی برقرار ہے

امان اللہ زہری بابو نوروز زہری کے بیٹے تھے اس سے قبل ان  کے بیٹے ریاض زہری کو بھی نامعلوم افراد نے قتل کردیا گیا تھا۔

واضع رہے کہ نواب امان اللہ خان زرکزئ کا تعلق بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ سے تھا -اورکافی عرصے سے علاقے میں سیاسی و قباجلی طور پر متحرک تھے-

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے صدر اختر مینگل نے امان اللہ خان زرکزئی زہری کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بی این پی اور بلوچستان کی عوام کے لئے ایک اور سیاہ دن ہے.

ان کا کہنا تھا کہ امان اللہ زہری  کی شہادت کی خبر سن کر میں شدید غم میں مبتلا ہوں اور میرے پاس الفاظ ختم ہو چکے ہیں، اللہ ان پر رحم فرمائے۔


متعلقہ خبریں