مقبوضہ وادی میں کرفیو کا 13 واں روز

مقبوضہ وادی میں کرفیو کا 13 واں روز

فوٹو: فائل


سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں آج 13 ویں روز بھی کرفیو کی وجہ سے کاروبار زندگی بری طرح متاثر جبکہ مریض طبی سہولیات سے محروم ہیں۔

قابض بھارتی فوج کی جانب سے آج بھی کشمیر میں مکمل کرفیو کا نفاذ ہے جبکہ گھروں میں اشیائے خوردنوش ختم ہونے کی وجہ سے لوگ فاقے کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور بچے دودھ کے لیے بلک رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے گلی کوچوں میں قابض بھارتی فوج کے اہلکار موجود ہیں اور کسی بھی شخص کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروس آج بھی بند ہے۔ جس کی وجہ سے پوری دنیا کا مقبوضہ وادی سے رابطہ منقطع ہے۔

قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت سمیت بھارت نواز سیاستدانوں کو بھی نظر بند کر رکھا ہے۔ مقبوضہ وادی میں گرفتار اور نظر بند افراد کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے۔ وادی کے لوگ موقع ملتے ہی بھارت کے خلاف احتجاج شروع کر دیتے ہیں اور وہ کسی بھی صورت بھارتی تسلط کے حق میں نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم کا کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیرمقدم

مقبوضہ وادی میں اشیائے ضروریہ کے ساتھ ساتھ ادویات اور بچوں کی غذا کی بھی کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں