مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے پاس ہے، سردار مسعود خان


اسلام آباد: صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جب دو ممالک کے درمیان کوئی عالمی معاہدہ کام نہ کر رہا ہو تو آرٹیکل 103 حاوی ہو جاتا ہے، اقوام متحدہ کے پاس طاقت کے استعمال کا بھی اختیار موجود ہے۔

پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عالمی قوانین کا تقاضا ہے کہ جہاں تشویشناک صورتحال ہو وہاں اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ اگرچہ ہمیں مغربی دنیا میں رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے انہیں اصل حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے لیکن پوری توجہ اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کی طرف ہی مرکوز رکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے گہرے اور کالے بادل خطے پر منڈلا رہے ہیں۔ بھارت آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، وہ دہشتگردی کا جعلی واقعہ کر کے پاکستان پر الزام لگانا یا جموں و کشمیر میں کوئی جارحانہ کارروائی کر کے مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت جس معاملے کو پہلے یکطرفہ اور پھر دو طرفہ کہتا تھا اسے نریندر مودی کی غلطی نے عالمی مسئلہ بنا دیا ہے، پانچ اگست کے بعد مسئلہ کشمیر کو عالمی میڈیا میں جس قدر جگہ ملی ہے ایسا تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس روکنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن اسے ناکامی ہوئی، مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے لیکن کبھی اس پر بات نہیں ہوئی، اس ادارے کا حالیہ اجلاس پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل میں اس معاملے پر کافی محنت کی ہے لیکن آنے والے دن ابھی مزید کھٹن ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے آباد کاری کی جو دھمکی دی ہے اس سے خطے کی صورتحال تبدیل ہوجائے گی۔ ہندوستان اور یورپ میں انتہا پسند قوتیں آگے آ گئی ہیں اس لیے ہمیں زیادہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے انتہائی غیرذمہ دارانہ بیان دیا ہے، سلامتی کونسل کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان خاموش ہوجائے گا یا کشمیریوں کی آواز بند ہوجائے گی۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے کچھ چالیں چلی ہیں کہ کشمیری ان کے اقدامات کو قبول کر لیں لیکن جو لوگ 72 سالوں سے بھارت کے ساتھ نہیں ملے وہ اب طاقت سے کیسے ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 ایک شیطانی سمجھوتہ ہے، ہم کشمیری اسے تسلیم نہیں کرتے، اسے شیخ عبداللہ اور لال جواہر نہرو کے درمیان دھوکے سے کیا گیا کیونکہ اس وقت ہی مسلم کانفرنس نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کر لیا تھا۔

سردار مسعود نے کہا کہ بھارت نے اپنے آئین کے مطابق بھی غیرقانونی اقدامات کیے ہیں، وہ ایک طرف لوگوں کے اپنے ہونے کا دعوی کرتا ہے تو دوسری طرف ان پر فیصلے مسلط بھی کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ بھارت نے اپنے ملک کو خود عدم استحکام کا شکار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے شملہ معاہدے کی غلط تشریح کی ہے، بھارت نے ہمیشہ اس مسئلے کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ بھارت پر جب دباؤ آتا ہے تو وہ مذاکرات کے لیے بیٹھتا ہے لیکن موضوع بدل دیتا ہے اور کبھی اس معاملے کو دہشتگردی سے جوڑ دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ممالک دو طرفہ طور پر معاملہ حل کرنے کا کہتے تھے وہ اسٹیٹس کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، انہوں نے نریندر مودی پر اب بھی تنقید کی ہے کہ اس سے معاملہ پھر عالمی سطح پر ابھر آیا ہے۔

صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں سے دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے پاکستان نے بہت کوشش کی لیکن بھارت صرف اس دھوکے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ان پر انحصار کرنا ہماری غلطی تھی لیکن اب ہم سب کی آنکھیں کھل گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ یا دیگر بڑے ممالک مذاکرات کی پیشکش کرسکتے ہیں اور بھارت بھی دباؤ سے بچنے کے لیے سرگرمی دکھا سکتا ہے لیکن پاکستان کو اب بھارت یا عالمی برداری کے دو طرقہ مذاکرات کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے صرف بیانات دیے، مذاکرات کی بھی کوشش کی ہے لیکن بھارت نے ہمیشہ اس پیشکش کو مسترد کیا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نریندر مودی 2014 سے اس کام کی تیاری کر رہا تھا، یہ کوئی غیرمتوقع بات نہیں تھی، بھارت نے خصوصی حیثیت ختم کرنے سے پہلے عدالت سے رجوع کیا اور سیاسی قوتوں کو اس سلسلے میں متحرک کیا۔

صدر آزاد جموں وکشمیر نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے حکومت کو تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو متحد کیا جائے، دوبارہ عالمی برداری سے رجوع کیا جائے، ان کوششوں میں بیرون ملک پاکستانیوں کو شامل کیا جائے، ابلاغ کا نظام موثر بنائیں، پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنائیں اور ہندوستان کی سول سوسائٹی سے رابطے بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس کی زبان میں سمجھائیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں