’’فیصلہ کرنا ہوگا بھارت سے مذاکرات کرنے بھی ہیں یا نہیں‘‘


اسلام آباد: بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بھارت کی ذہنیت کا اندازہ کیا 5 اگست کے بعد ہوا ؟

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں اینکر ثمر عباس سے بات کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ پہلے ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا ہمیں بھارت سے مذاکرات کرنے بھی ہیں یا نہیں کیونکہ آرٹیکل 370 کا معاملہ آج کا نہیں ہے اب بھارت رام مندر بنانے کی جانب بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کا اجلاس بلانا چاہیئے ہم پھر اس مقدمہ کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جاسکتے ہیں۔

عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ نہیں کہنا چاہئے کشمیر کاز اب بین الاقوامی مسئلہ ہوا، یہ شروع سے ہی بین الاقوامی مسئلہ تھا۔ ہمیں اب اپنی ٹیم بھی اقوام متحدہ میں بدلنی ہو گی۔

دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب کا کہنا تھا کہ کل پاکستان کو سلامتی کونسل میں کامیابی ملی۔ بھارت کا نیوکلیئر کے حوالے سے بیان صرف بیان ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے پاس ہے، سردار مسعود خان

ڈی جی آئی ایس پی آر کے غداری کے بیان پر بات کرتے ہوئے جنرل امجد شعیب کا کہنا تھا اس کا تناظر یہ ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر جیل میں قید افراد کو مار کر ہم پر الزام لگا دیتا ہے اس لیے یہ بیان دینا ضروری تھا۔


متعلقہ خبریں