واٹر مارک کیا ہوتا ہے؟


واٹر مارک بنیادی طور پرایک ایسا ہلکا نشان ہے جو روشنی پڑنے یا بہت غور سے دیکھنے پر ہی نظر آتا ہے۔ اسے بطورحفاطتی نشان بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اس کی موجودگی میں نہ توکسی کا کام کاپی کیا جاسکتا ہے اورنہ ہی اس کو غلط مقاصد کے لیے استعمال کرنا ممکن ہوتاہے۔

واٹر مارک کے لئے مختلف شکلیں استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ کسی ایسے پیٹرن یا تصویرکی صورت میں بھی ہوسکتا ہے جس میں مختلف شیڈز ہوں۔

واٹرمارک کو کسی کمپنی کے لیٹرہیڈ، اہم کاغذات، ڈاک ٹکٹ، نوٹوں یا حکومتی کاغذات کی تیاری کے وقت ہی اس میں شامل کردیا جاتا ہے۔ یہ ایک مہرکا کام سرانجام دیتا ہے، جس کے بعد کسی ادارے یا حکومتی کاغذ کے معاملے میں جعل سازی برتنے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

واٹر مارک کی سہولت کا مقصد اہم دستاویزات کی حفاظت اورجعل سازی کے عمل کو روکنا ہوتا ہے۔

واٹر مارک کی تاریخ:

واٹر مارک پہلی مرتبہ 1282 میں اٹلی کے شہر فیبریانو میں متعارف کرایا گیا۔ اس سے قبل اس کا باقاعدہ تصور نہیں تھا۔

تاہم اس کے کچھ شواہد یا حصے قدیم دور میں بھی ملتے ہیں جس میں اس کا استعمال صرف کاغذ کی موٹائی کے مطابق کیا جاتا تھا یا جب کاغذ بہت زیادہ گیلا ہو تواس پرایک نشان لگا دیا جاتا تھا جو مہر یا واٹر مارک شمار ہوتا تھا۔

واٹر مارک کی بناوٹ کے طریقے:

1۔ ڈینی رول پروسیس:

یہ واٹرمارک کی تیاری کا قدیم اورروایتی طریقہ ہے۔ اس میں کاغذ کی تیاری کے دوران ہی ڈینی رول کی مشین کے ذریعے واٹر مارک کو اس میں شامل کردیا جاتا ہے۔ ڈینی رول کی ایجاد 1826 میں ہوئی تھی۔

2۔ سیلنڈر مولڈ پروسیس:

یہ واٹر مارک کی وہ قسم ہے جس میں مشین کے ذریعے ایک ہلکا سا گرے رنگ کا نشان بنایا جاتا ہے۔

3۔ ڈیجیٹل واٹر مارک:

1993 میں واٹرمارک کی ایک اور قسم ” ڈیجیٹل واٹرمارک ” بھی متعارف کرائی گئی تھی۔ جس کے تحت لوگ یا ادارے اپنی تصاویر، ویڈیوز یا ویب سائٹس پرموجود کام کو واٹر مارک لگا کرمحفوظ کر لیتے ہیں۔ جیسے تصاویر کے پس منظر میں ہلکا سا کوئی نام ڈال دیا جاتا ہے۔

میڈیا کے ادارے خاص طور پر چینلز یا اخبارات کی ویب سائٹس اپنی تصاویر یا ویڈیوز کو محفوظ کرنے کے لیے اپنے ادارے کا واٹر مارک بنا کر اس میں لگا دیتی ہیں۔

ڈیجیٹل واٹر مارک کو مختلف طریقوں سے بنایا جاتا ہے۔ تاہم اس کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ ایڈیٹنگ کے کسی بھی سوفٹ وئیر کے ٹیکسٹ ٹول میں جاکر وہاں اپنا نام یا ادارے کا نام شامل کردیں۔


متعلقہ خبریں