پنجاب:سرکاری اسپتالوں میں تشخیصی ٹیسٹ کی مفت سہولت ختم


لاہور: پنجاب میں محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے ضلعی ہیڈکوارٹرز(ڈی ایچ کیو) ، تحصیل ہیڈ کوارٹرز(ٹی ایچ کیو) اسپتالوں میں تشخیصی ٹیسٹوں کے ریٹس میں اضافہ کردیاہے۔ 

سرکاری اسپتالوں میں اب  ای سی جی بھی مفت نہیں ہو گی ۔ سو روپے ادا کرنا ہونگے ۔الٹراساونڈ کے لیے بھی ڈیڑھ سو روپے دینے پڑینگے۔

مراکز صحت پر آنے والے مریضوں کو ایکسرے ساٹھ، سٹی سکین 2500، ہیپاٹائٹس بی اور سی کی سکریننگ کے 75روپے ادا کرنا ہوں گے ۔

ایڈز کی سکریننگ کے 50 اوردانتوں کے علاج کے لیے او پی ڈی پرچی فیس 50روپے ادا کرنا ہوں گے ۔

سرکاری اسپتالوں میں کار کے لیے پارکنگ فیس 20روپے اور 10روپے موٹر سائیکل کے لیے فیس مقرر کی گئی ہے۔

پتھالوجی کے 43مختلف اقسام پر بھی نئے ریٹ نافذ کر دیئے گئے ہیں۔سی بی سی کے لیے 200روپے ، ای ایس آر کے لیے 60روپے رکھے گئے ہیں ۔ شوگر کا ٹیسٹ کروانے کے لیے مریض کو65روپے ادا کرنا ہوں گے ۔

جگر کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے لیور فنگشنگ ٹیسٹ کے لیے مریضوں سے 300روپے وصول ہوں گے ۔ پیشاب کا مختلف بیماریوں کے لیے جائزہ لینے کے لیے تجزیہ کروانے کے لیے مریض 60روپے دیں گے ۔

ہیپاٹائٹس بی اور سی کی سکریننگ کے لیے 75 روپے مقرر کیے گئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کی فیسوں میں اضافہ کرنے کا مقصد اسپتالوں کے لیےفنڈز اکٹھا کرنا ہے تاہم ایمرجنسی وارڈ میں آنے والے مریضوں کو ٹیسٹ کی مفت سہولت دستیاب ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور: سرکاری اسپتالوں میں ٹیسٹوں کی فیس وصولی شروع


متعلقہ خبریں