شرجیل میمن اور شاہ رخ جتوئی کو جیل منتقل کردیا گیا


کراچی: سپریم کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور شرجیل انعام میمن کو اسپتال سے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شاہ رخ جتوئی اور شرجیل انعام میمن کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگی سے استفسار کیا کہ شرجیل میمن کب سے اسپتال میں ہیں اور آپ کو کہاں سے اسپتال منتقل کرنے کے احکامات ملے تھے؟

آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن کو ڈاکٹرز کی سفارش پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور نیب کورٹ نے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کی تھی۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن کو کسی عدالت نے اسپتال بھیجنے کا حکم نہیں دیا تھا۔ نیب کورٹ نے لکھا ہے کہ جیل میں علاج کرائیں۔ نیب کورٹ نے صرف ٹیسٹ کرانے کا کہا تھا۔ کہاں لکھا ہے کہ ملزم کو اسپتال منتقل کریں؟

چیف جسٹس نے اسپتال میں موجود شرجیل میمن، شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کو چار سے پانچ دن میں جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد آئی جی جیل خانہ جات نے شرجیل انعام میمن اور شاہ رخ جتوئی کو جیل منتقل کرنے کے بعد سپریم کورٹ میں عملدرآمد رپورٹ جمع کروا دی ہے۔

چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے کہا کہ یہ خود ساختہ رپورٹس ہیں۔ ہم میڈیکل بورڈ کو بھی طلب کرلیتے ہیں۔ جیل میں جہاں بااثر ملزمان کو رکھا گیا ہے وہ نوگو ایریا بنایا ہوا ہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن پانچ ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے ملزم ہیں۔ شاہ رخ جتوئی ڈیفنس کے رہائشی نوجوان شاہ زیب کو قتل کرنے کے الزام میں قید ہیں۔


متعلقہ خبریں