کشمیری نوجوان دہلی تک بھارتی فوج کا پیچھا کریں گے، حریت رہنما


اسلام آباد: حریت رہنما شمیم شال نے کہا ہے کہ کرفیو ختم ہونے کے بعد کشمیری نوجوان دہلی تک بھارتی فوج کا پیچھا کریں گے کیونکہ کشمیر کے 80 لاکھ لوگ اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں حریت رہنما شمیم شال نے کہا کہ بھارت دنیا کو دھوکا نہیں دے سکتا، بھارت نے آرٹیکل 370 کو ختم کیا ہے اور اب یہ کس طرح کشمیر میں امن کی بات کرتا ہے۔ کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے 7 لاکھ بھارتی قابض فوج کشمیر میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت یہ بتائے جب انہوں نے آرٹیکل 370 ہٹانا تھا تو صرف ہندوؤں کو وہاں سے کیوں نکالا گیا اگر کشمیری ان کے شہری تھے تو پھر کشمیریوں کو بھی تحفظ دیا جاتا اور وہاں سے نکالا جاتا۔

شمیم شال نے کہا کہ کشمیر میں ایک لاکھ لوگوں کی قربانی دی جا چکی ہے اور جب ہندو جنونی کشمیر جائیں گے تو اس کا ردعمل بھی آئے گا۔ حکومت چاہتی بھی یہی ہے کہ کشمیری ہندوؤں سے الجھیں اور پھر فوج کی وردی میں موجود آر ایس ایس کے غنڈے گولیاں برسائیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کی معیشت کو بھی تباہ کرنا چاہتا ہے لیکن جب کوئی قوم کھڑی ہو جاتی ہے تو پھر وہ اپنی آزادی لے کر رہتی ہے۔ بھارت کو کشمیر کی زمینوں پر قبضہ کرنا ہے اور یہ پاکستان کی طرف جانے والے دریاؤں پر قبضہ کر کے پاکستان کا پانی روکنا چاہتا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما وجے جولی نے کہا کہ یہ بھارت مودی کا بھارت ہے جو دہشت گردوں کا بھارت نہیں ہے۔ انہوں نے کشمیر کی تاریخ کو مسخ کرنے کی بھی کوشش کی تاہم میزبان محمد مالک نے انہیں یاد کرایا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان نہیں بلکہ ہندوستان ہی لے کر گیا تھا۔

بی جے پی رہنما نے آر ایس ایس کی زبان بولتے ہوئے کہا کہ جب پاکستان سرحد پار سے دہشت گردوں کو کشمیر میں بھیجنے کی کوشش کرتا رہے گا تو بھارت بھی رد عمل دے گا۔

وجے جولی نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلہ میں دخل اندازی کا پاکستان کو کوئی حق نہیں ہے۔

تجزیہ کار محمد عامر رانا نے کہا کہ بی جے پی کی جنونیت کا ظہور ہے جو اس وقت نظر آ رہا ہے۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارتی رہنما کہتے ہیں اس وقت نئے بھارت کا قیام ہو رہا ہے اور گزشتہ 5 سال میں انہوں نے میڈیا کو مکمل طور پر دبا رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 4، 5 سال سے کوشش کر رہا ہے بھارت سے مذاکرات ہوں لیکن نریندر مودی نے ہمیشہ مذاکرات سے بھاگنے کی کوشش کی ہے۔ بھارتی مندوب بھی کہہ رہے ہیں کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ ہے جسے حل ہونا چاہے۔

یہ بھی پڑھیں کشمیر کی موجودہ صورتحال بھارت کے لیے خطرہ قرار

محمد عامر رانا نے کہا کہ بی جے پی اپنے اندرونی معاملات اور کشمیر کے مسئلہ کو ایک ساتھ اپنے طور پر حل کرنا چاہتا ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکتا تاہم پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بڑی کامیابی ملی ہے اور اب عالمی سطح پر کشمیر کی آواز سنی جا رہی ہے۔

میزبان محمد مالک نے کہا کہ اگر کشمیر میں بھارتی جارحیت نہیں ہو رہی تو پھر بھارت کشمیر سے کرفیو کیوں نہیں اٹھا دیتا اور غیر ملکی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی۔ اگر بھارت اپنی بات میں سچا ہے تو وہ مقبوضہ کشمیر میں مبصرین کو جانے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سمجھتا ہے کشمیر کا ہر فرد ان کا دشمن ہے لیکن وہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ بھی کہتا ہے جہاں کوئی ان کے ساتھ نہیں ہے۔

محمد مالک نے ڈودل ڈاکٹرائین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں سے کسی ایک کو اپنا رویہ بدلنا چاہیے تھا جس پر بھارت نے عمل کر دیا۔ ڈاکٹرائن کہتی ہے ایک قوم کتنا احتجاج کرے گی اس قوم کو ماریں، عزتیں لوٹیں وہ قوم ایک حد تک احتجاج کرے گی پھر ختم ہو جائے گی۔ جس پر بھارت عمل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا ہراول دستہ پاکستان ہے اور ہم کشمیر کی ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔ بھارت میں بی جے پی کی جنونیت میں ایک چیز مماثلت رکھتی ہے اور وہ ہے مسلمانوں کے خلاف جارحیت تاہم انسانیت سب سے بڑی چیز ہے جس کے لیے ہمیں لڑنا ہو گا۔


متعلقہ خبریں