چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت جاری منصوبوں پر جائزہ اجلاس


اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہواہے ۔ 

اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ مواصلات مراد سعید، وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم بابراور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ شریک ہوئے۔

متعلقہ وفاقی وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان، چیف سیکرٹری پنجاب، چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ و دیگر سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔

وزیر برائے منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے اجلاس کو پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت توانائی، انفراسٹرکچر، پاکستان ٹیلیویژن کو ڈیجیٹل بنانے کے منصوبے، اورنج لائن، ایم ایل -ون، گوادر پورٹ اور دیگر اہم منصوبوں پر اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

توانائی کے شعبے میں پورٹ قاسم کول فائرڈ پاور پلانٹ، گوادر پاور پلانٹ، کوہالہ ہائیڈروپاور پراجیکٹ، حبکو تھر کول پاور پراجیکٹ اور تھل کول پاور پراجیکٹ جیسے اہم منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

انفراسٹرکچر منصوبوں کے حوالے سے سکھر ملتان موٹروے، تھاہ کوٹ حویلیاں سیکشن، ایسٹ بے ایکسپریس وے، نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ، ایم ایل ون اور ڈی آئی خان ژوھب منصوبوں پر بات تفصیلی بات چیت کی گئی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملتان سکھر موٹروے (ایم فائیو) مکمل کی جا چکی ہے جسکا جلد باقاعدہ افتتاح کر دیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے چین کے تعاون سے پاکستان ٹیلی ویژن کے نشریاتی نظام کو ڈیجیٹل سسٹم میں تبدیل کرنے کے حوالے سے پائلٹ پراجیکٹ پر عمل درآمد کی منظوری دی۔

اجلاس میں ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے ایم ایل ون منصوبے پر پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کی ہمہ جہتی اور تزویراتی پارٹنرشپ کا عملی نمونہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں کی مقررہ ٹائم فریم میں تکمیل اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  منصوبوں پر بلا تعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے سی پیک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل اور متعلقہ محکموں کے مابین تعاون و اشتراک کے لئے سی پیک اتھارٹی کا قیام انتہائی موثر ثابت ہوگا۔پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: گزشتہ چار برس چین پاکستان دوستی میں نہایت پھلدار ثابت ہوئے، لی جیان


متعلقہ خبریں