ملک کا سب سے بڑا صنعتی شہر کراچی ’’کچرا کنڈی ‘‘میں تبدیل


کراچی کے مختلف علاقوں میں عید کے بعد سے کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور شدید تعفن کے باعث شہری دوہری اذیت کا شکار ہیں۔

کلین کراچی مہم چلانے والے وفاقی وزیر علی زیدی اور میئر کراچی وسیم اختر اس صورتحال کی ذ مہ داری سندھ سرکار پر ڈالتے ہیں تو جواب میں وزیر اطلاعات سعید غنی نے دونوں کو صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ۔

عید قربان کو ایک ہفتہ گزر گیا ، ملک کا سب سے بڑا صنعتی شہر کراچی کچرا کنڈی میں تبدیل ہوگیا ہے۔ کلین کراچی مہم میں سرگرم وفاقی وزیر علی زیدی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نالوں میں کچرا پھینکنے پر دفعہ ایک سو چوالیس کے تحت پابندی عائد کی جائے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے سندھ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کو سندھ حکومت کے حصہ کا کام کرنا پڑ رہا ہے۔

سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی کہاں چپ رہنے والے تھے انہوں نے کہا برساتی نالوں سے نکالا گیا کچرا گرابیج ٹرانسفر اسٹیشز اور کھلے میدانوں میں ڈال دیا گیا ہےجس سے صفائی کی صورتحال مزید ابتر ہوئی۔

کراچی میں صفائی اور کچرا اٹھانے میں سرگرم وفاقی و صوبائی حکومتیں اور بلدیاتی ادارے منصوبہ بندی کے معاملہ پر ایک ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن عملی طور پر مظاہرہ کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں اور اس صورتحال کا خمیازہ شہری بھگت رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی کی صفائی کے لیے سیاسی حریفوں نے ہاتھ ملا لیا


متعلقہ خبریں