پاکستان میں ہر سال 30 لاکھ سے زائد افراد ملیریا کا شکار ہوتے ہیں


کراچی: پاکستان میں ہر سال 30 لاکھ سے زائد افراد ملیریا کا شکار ہوتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق مچھر کے کاٹنے سے ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا جیسی مہلک بیماریاں لاحق ہو جا تی ہیں۔

اس بارے میں آگاہی کے حوالے سے آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مچھروں سے آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سنہ 1897 میں برطانوی ڈاکٹر سر رونلڈ روز نے دریافت کیا کہ مادہ مچھر انسانوں میں ملیریا پیدا کرنے کی ذمہ دار ہو تی ہے۔

ان ہی کی تجویز پر ہر سال 20 اگست کو مچھروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے جس کا مقصد مچھروں کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔

مچھر نہ صرف ملیریا بلکہ ڈینگی، چکن گونیا، اور زیکا وائرس کے پھیلاؤ کا بھی سبب بنتے ہیں لہٰذا ان سے محفوظ رہنا ضروری ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر سال 30 لاکھ سے زائد افراد ملیریا کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ ڈینگی بخار بظاہر ایک معمولی سی بیماری ہے جو چند ہی روز میں خطرناک صورتحال اختیار کرلیتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ مچھروں سے بچاؤ کے لئے جمع پانی سے حفاظت، ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استعمال، جڑی بوٹیوں کا تیل اور لمبی آستین والے لباس کا استعمال ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں