راشد منہاس کا 48 واں یوم شہادت آج منایا گیا


اپنی بہادری اور شجاعت سے قوم کا سَر فخر سے بلند کرنے والے پاک فضائیہ کے دلیر پائلٹ راشد منہاس کا 48واں یوم شہادت آج منایا گیا۔

دلیر افسر نے  پاک فضائیہ کے جہاز کو زبردستی بھارت لے جانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے جان کا نذرانہ دے کر فوج کا سب سے بڑا اعزاز ’نشان حیدر‘ اپنے نام کیا۔

راجپوت گھرانے کے چشم و چراغ راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں  نے اپنا آئیڈیل فوجی زندگی کو بنایا اور اپنے ماموں ونگ کمانڈر سے جذباتی وابستگی کے باعث پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔

جواں سال راشد منہاس اگست 1971 میں پائلٹ آفیسر بنے۔

20 اگست 1971 کو راشد منہاس نے ٹرینر جیٹ طیارے میں اڑان بھری، یہ ان کی تیسری تنہا پرواز تھی۔

دوران پرواز راشد منہاس کا انسٹرکٹر مطیع الرحمن خطرے کا سگنل دے کر کاک پٹ میں داخل ہو گیا اور طیارے کا رخ دشمن ملک بھارت کی طرف موڑ دیا۔

اس دوران راشد منہاس مسلسل بہادری سے مزاحمت کرتے رہے اور اسی کشمکش میں طیارہ زمین پر گر کر تباہ ہو گیا اور نوجوان پائلٹ نے جام شہادت نوش کر لیا۔

دشمن کے ناپاک عزائم کو ملیا میٹ کر کے وطن کا پرچم سربلند رکھنے والے اس عظیم پائلٹ آفیسر کو جرات و بہادری کے اس شاندار مظاہرے پر پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔


متعلقہ خبریں