یہ کشمیر ہے: مودی کے اقدامات پر بھارتی ڈاکٹروں کے دل خون کے آنسو رونے لگے

یہ کشمیر ہے: مودی کے اقدامات پر بھارتی ڈاکٹروں کے دل خون کے آنسو رونے لگے

نئی دہلی: بھارت کی انتہا پسند حکمراں ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نامزد وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امیت شاہ اور میشر برائے قومی سلامتی اجیت ڈووال کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر میں اٹھائے جانے والے بہیمانہ انسانیت سوز ریاستی و حکومتی اقدامات پرمختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ دیگر اصحاب دل کی طرح ڈاکٹروں کے دل بھی خون کے آنسو رو پڑے ہیں۔

بھارت میں ’مسیحاؤں‘ کا روپ قرار دیے جانے والے ڈاکٹروں نے جنونی ہندوؤں کی ’سرکار‘ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں عائد پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے، مریضوں کو بنیادی اور ضروری طبی سہولیات کے حصول میں درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا جائے اور بیماروں کو فوری طور پر اسپتالوں تک پہنچنے کی سہولت فراہم کی جائے۔

کشمیر میں کرفیو کا 15 واں دن: جنت نظیر خطے میں جہنم دہکنے لگا

بھارتی ڈاکٹروں نے یہ خط مقبوضہ جموں و کشمیر میں حکومتی اقدامات سے پیدا ہونے والی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے تحریر کیا ہے۔ خط تحریر کرنے والے ڈاکٹروں کی تعداد 18 ہے۔

ڈیڑھ درجن سے زائد ڈاکٹروں نے اپنے خیالات اور تحفظات سے حکومت کو آگاہ کرنے کے لیے خط کی ایک کاپی طبی جریدے’ BMJ‘ کو بھیجی ہے جو اس نے اپنی تازہ اشاعت میں شامل کی ہے۔

خط میں ڈاکٹروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ریاستی و حکومتی پابندیوں کے باعث لوگوں کو ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ خط میں تحریر ہے کہ معمول کے چیک اپ کے لیے بھی مریضوں کا جانا ازحد مشکل ہے کیونکہ کرفیو نافذ ہے۔

بھارتی ڈاکٹروں نے ملنے والی معلومات کی روشنی میں لکھا ہے کہ مریضوں کو نہ تو ایمبولینسز کی سہولیات دستیاب ہیں اور نہ ہی متعلقہ طبی عملہ انہیں میسر ہے۔

کشمیری نوجوان دہلی تک بھارتی فوج کا پیچھا کریں گے، حریت رہنما

ڈاکٹروں نے ان مریضوں کے حوالے سے سخت تشویش ظاہر کی ہے جو گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں کیونکہ اس مرض میں مبتلا مریضوں کی اچھی خاصی تعداد ایسی ہوتی ہے جسے ڈائیلائسز کرانا ضروری ہوتا ہے وگرنہ ان کی زندگیوں کو سخت خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

مقبوضہ وادی چنار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سری نگر سے باہر رہائش پذیر افراد انتہائی اذیت میں مبتلا ہیں کیونکہ اسپتالوں تک ان کی آمد ممکن نہیں رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے متعدد کیسز منظر عام پر آچکے ہیں کہ خواتین نے راستے ہی میں بچوں کو جنم دے دیا ہے اور یا پھر بروقت اسپتال نہ پہنچ سکنے کی وجہ سے مریض کا انتقال ہوگیا۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں نے مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے جانے والے سرکاری اور حکومتی اقدامات کو انسانی زندگیوں سے ’کھلواڑ‘ کے مترادف قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر حکومت اپنے ہی اقدامات کا سد باب کرے تاکہ انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔


متعلقہ خبریں