پنجاب میں9 سال بعد جعلی ڈاکٹر دھر لیا گیا


لاہور: محکمہ صحت پنجاب کے حکام نے ضلع میانوالی میں جعلی ڈگری پر کام کرنے اور مریضوں کی زندگی سے کھیلنے والے ڈاکٹر کو 9 سال بعد  دھرلیا۔

ذرائع کے مطابق شیر سمند نامی جعلی ڈاکٹر محکمہ پرائمری اینڈ اسکینڈری ہیلتھ کئیر میں 9 سال تک کام کرتا رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم بی بی ایس کی جعلی ڈگری رکھنے والا ڈاکٹر میانوالی کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا اعلاج کر تا رہا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے شیر سمند کو جعلی ڈگری ثابت ہونے پر نوکری سے فارغ کر دیا۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈر ی ہیلتھ کئیر نے متعلقہ حکام کو شیر سمند کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: مریضوں کی مفت تشخیص کی سہولت ختم

سیکر ٹری صحت نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میانوالی کے حکام  کو حکم دیا کہ وہ شیر سمند سے اب تک دی جانیوالی تنخواہ کی ریکوری کو یقینی بنائیں۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈر ی ہیلتھ کئیر نے احکامات جاری کیے کہ شیر سمند سے علاج کروانے والے افراد میں سے اگر کسی کی موت یا معذورہوا ہے تو اس کی الگ سے تحقیقات کر کے مقدمہ درج کیا جائے۔

 


متعلقہ خبریں