سیز فائرمعاہدے کی خلاف ورزی، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

ایل او سی کی خلاف ورزی، پاکستان کا بھارت سے احتجاج

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ میں  بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی ہوئی ہے۔  ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے  بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول ( ایل او سی) پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ 

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی افواج نے ایل او سی کے ہاٹ اسپرنگ اور چیری کوٹ سیکٹرز میں گزشتہ روز بلااشتعال فائرنگ کی۔ بھارتی فائرنگ سے سات سالہ صدام شہید ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہے ہیں، بھارت کی طرف سے دو ہزار سترہ سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارت ان دو سالوں میں 1970مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرچکا ہے،جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے،بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے،پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ 2003کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔

دفترخارجہ کے ترجمان نے کہاہے کہ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے،لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارت امن برقرار رکھے،

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔

واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو گزشتہ روز بھی دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

بھارتی فوج کی فائرنگ سے گزشتہ روز گرم چشمہ اور چڑی کوٹ سیکٹر میں دو شہری شہید ہوئے ہوئے تھے۔

بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 75 سالہ لال محمد اور 61 سالہ حسن دین شہید ہو گئے۔ ان کے علاوہ ایک سات سالہ بچہ بھی زخمی ہوا تھا۔

پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں 2 بھارتی فوجی مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ جوابی کارروائی میں بھارتی چیک پوسٹ کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیے: ایل او سی فائرنگ، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب


متعلقہ خبریں