’ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کبھی سود مند ثابت نہیں ہوئی‘



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ ماضی میں جنرل مشرف اور  اشفاق پرویزکیانی کی مدت ملازمت میں توسیع سود مند ثابت نہیں ہوئی۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں پاکستان بد ترین دہشت گردی کا شکار تھا کہ لیکن ہم نے جنرل کیانی کو توسیع نہیں دی۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ن لیگ فوج کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی لیکن میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ماضی میں توسیع کے اثرات اچھے نہیں رہے اور تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ جب توسیع نہیں دی گئی تو پاکستان میں جمہوریت کو نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ مدت ملازمت میں توسیع سے آرمی چیف کی ذمہ داری وزیراعظم سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی اور سفارتی کمزوری نے مودی کو اس قابل بنایا کہ ہم اس وقت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔

سابق وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کمزوری سے امریکہ سے فائدہ اٹھایا اور ایف اے ٹی ایف کو استعمال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں اتحاد ہوگا تو اقوام متحدہ میں وزیراعظم کی پوزیشن بھی مضبوط ہوگی لیکن پارلیمانی کمیٹی میں حکومت کی جانب سے کوئی منصوبہ بندی نہیں بنائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 1999 میں مسئلہ کشمیر حل ہونے کے قریب تھا لیکن فوجی بغاوت کے سبب ایسا نہیں ہوسکا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال کو دیکھا جائے تو آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع مناسب فیصلہ ہے اور جنرل باجوہ کی ذمہ داری مزید بڑھ جائے گی۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے کشمیر پر وہی بیان دیا جو ہم سننا چاہتے تھے لیکن حقیقت کچھ اور ہے،  دنیا اپنے معاشی مفادات کو دیکھتی ہے۔

نوید قمر نے کہا کہ عالمی برادری مودی کی وجہ سے کشمیر پر ردعمل دے رہی ہے اس میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں بلکہ نریندرمودی کی غلطی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ایک آئینی فیصلہ ہے، عین میدان جنگ میں سپہ سالار کو تبدیل کرنا سود مند ثابت نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں امن ہوتا تو یہ فیصلہ غلط تھا لیکن اس وقت حالات قدرے مختلف ہیں۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ دہشت گرد نریندر مودی نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری اور پوری دنیا کو بتا دیا ہے کہ وہ اصل میں کون ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ماضی میں 4 سال وزیرخارجہ نہ رکھ کر بھارت کو کھلی چھوٹ دی اور کشمیریوں کے ساتھ ظلم کیا۔

مولانافضل الرحمان کا نام لے کر علی محمد خان نے کہا کہ آپ 10 سال تک تنخواہ لیتے رہے لیکن کوئی کام نہیں کیا، کشمیر پر کبھی کوئی ملین مارچ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس وقت مسئلہ کشمیر سے پیچھے ہٹ گئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی، یہ پوائنٹ اسکورنگ کا موقع نہیں۔

برطانوی ممبر پارلیمنٹ کشمیری نژاد ناز شاہ نے کہا کہ اب پانی سر سے گزر چکا اور ہمارا بولنا ضروری ہوگیا۔ ان کہنا تھا کہ بھارت میں اس وقت خطرناک پارٹی کی حکومت ہے اور دنیا اسے دیکھ رہی ہے۔

نازشاہ نے پروگرام کے میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے کہا ہمیں یقین ہے کہ جرمنی میں لیبر پارٹی کی حکومت آنے سے مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں