زیر زمین پانی کا بے دریغ استعمال کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ


لاہور: زیر زمین پانی کا بے دریغ استعمال کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا۔ واٹر کمیشن نے تین ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ زیر زمین پانی استعمال کرنے والوں سے پینتیس کروڑ روپے جرمانے کی مد میں وصول کیے گئے۔

واٹر کمیشن کی جانب سے جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ کے مطابق کوآپریٹیوہاؤسنگ سوسائیٹیز سے سرکاری پانی استعمال کرنے کی مد میں چودہ کروڑ ، نجی ہاؤسنگ سوسائیٹیز سے سرکاری پانی استعمال کرنے کی مد میں اڑتالیس لاکھ روپے وصول کئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق سرکاری اداروں سے پانی استعمال کرنے کی مد میں سولہ کروڑ روپے لئے گئے ہیں۔ سروس اسٹیشنز سے دس لاکھ روپے سے زائد کی رقم وصول کی گئی ، زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال پر فیکٹریوں سے سات کروڑ روپے سے زائد وصولی کی گئی۔

واٹر کمیشن رپورٹ کے مطابق شہر میں بڑے ہوٹلوں سے پانی استعمال کرنے کی مد میں انتالیس لاکھ سے زائدوصول ہوئے۔ واٹر کمیشن کے مطابق صاف پانی ضائع کرنے پر ایک ہزار پانچ سو ستائیس چالان کیے گئے۔

مساجد میں وضو کا پانی محفوظ بنانے کیلئے نوے واٹر ٹینک زیرزمین بنائے گئے ہیں۔ واٹر کمیشن کے مطابق پندرہ دنوں میں پانی صاف کرنے کے لیے  واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے کی صورت میں فیکٹریوں کو سیل کرنے کی ہدایات  بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: لاہور: صارفین کو پانی ضائع کرنا مہنگا پڑگیا


متعلقہ خبریں