سول سروس اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس


اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا ہے۔ 

اجلاس میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری کابینہ اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے وزیرِ اعظم کو سول سروس اصلاحات میں اب تک کی پیش رفت اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی ۔

سول سروسز ریفارمز میں اب تک ہونے والی پیش رفت میں عرصہ تعیناتی کا تحفظ، مختلف وزارتوں میں سیکرٹری صاحبان کی تعیناتی کے حوالے سے جامع نظام کی تشکیل، ملک کے 65 اہم خودمختار اداروں کے لئے سربراہوں کی تعیناتی کا طریقہ کار وضع کیا جانا، وزراء کی معاونت کے لئے ٹیکنیکل ایڈوائزرز کی تعیناتی و دیگر امور شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملک کے 65 اہم ترین خودمختار اداروں میں تعیناتی کے لئے پہلی دفعہ ایک جامع اور شفاف نظام مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت اب تک تیس سے زائد تعیناتیاں عمل میں لائی جا چکی ہیں۔

اس نظام سے جہاں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے وہاں اس بات کا اہتمام کیا گیا ہے کہ اعلیٰ سرکاری اداروں کی سربراہی متعلقہ شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کوہی سونپی جائے۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کی بھرتیوں، پیشہ وارانہ تربیت، کارکردگی جانچنے کے معیار، ترقی کے طریقہ کار اور سینئر ترین عہدوں پر قابل افراد کی تعیناتی کے لئے موجودہ نظام کا جائزہ لے کر ان میں ضروری تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں سفارشات جلد کابینہ کے سامنے پیش کر دی جائیں گی۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، ریٹائرمنٹ پالیسی اور اداروں کے اپنے احتساب کے نظام کو مزید بہتر بنانے پر بھی کام جاری ہے۔

نظام حکومت میں ای گورننس کے نفاذ کے لئے روڈمیپ تشکیل دیا جا چکا ہے جس سے نہ صرف شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے پبلک سروس ڈیلیوری اور گورننس میں بہتری آئے گی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے کو مزیدمستحکم بنانے اور ہیومن ریسوس منیجمنٹ ڈویژن کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔

مخصوص پیشہ وارانہ شعبوں سے وابستہ ملازمین کی ترقی و سروس معاملات کو بھی منظم کیا جا رہا ہے تاکہ ان ملازمین کو بھی ترقی اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر آئیں۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ افسران کی استعدادِ کار میں اضافے اور انکی مناسب تربیت کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ کارکردگی جانچنے کے لئے بھی ایک جامع نظام وضع کیا جا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم نے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیاسی ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضروری ہے کہ سول سروس قابل اور پرعزم افرادی قوت پر مشتمل ہو جو عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو۔

انہوں نے ہدایت کی کہ سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت جاری منصوبوں پر جائزہ اجلاس


متعلقہ خبریں