نیب قوانین میں ترامیم سیاست دانوں کے خلاف انتقامی کارروائی ہے،ربانی

صدر مذاکرات میں کردار ادا نہیں کر سکتے، فوری اصلاح نہ کی تو تباہی کے سوا کچھ نہیں، رضا ربانی

فوٹو: فائل


اسلام آباد پیپلز پارٹی کے سینیٹراور سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے قومی احتساب بیورو(نیب) قوانین پر نظر ثانی کو امتیازی قرار دے دیاہے۔ 

سینیٹر میاں رضاربانی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ نیب قوانین میں ترامیم سیاست دانوں کے خلاف انتقامی کارروائی ہے،ملک میں ایسے قوانین موجود ہیں جس میں عدالتی فوجی اور سول بیوروکریسی کا ٹرائل کیا جاسکتا ہے۔

میاں رضاربانی نے کہا کہ تمام طبقات کا اسپیشل قوانین کے تحت ہی ٹرائل کرنا ہے تو اراکین پارلےمنٹ کا ٹرائل پارلیمنیٹری کمیٹی کے ذریعے ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی احتساب کمیشن کو تمام طبقات کی احتساب کیلیے اقدامات کرنا چاہئے۔حقیقی معنوں میں احتساب تب ہی ممکن ہے جب ایک ہی قانون کے ذریعے سب کا احتساب ہو۔

دوسری طرف وفاقی کابینہ نے نیب کیسز میں ضمانت دینے کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

یہ بات آج وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہی ہے ۔

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ چیف جسٹس  پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے کہ نیب کے قوانین کے تحت جو ضمانت دینے کا اختیار ہے وہ ٹرائل کورٹ کو ہونا چاہیئے۔ کل کابینہ نے اس کی منظوری دیدی ہے کہ ضمانت دینے کا اختیار اب ٹرائل کورٹ کو ملے گا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نیب کیسز میں ملوث ملزمان کو ضمانت دینا یا نہ دینا اب ٹرائل کورٹ کا صوابدیدی اختیار ہوگا۔ نیب قوانین میں یہ ترمیم آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے پلی بار گین قانون  کے بارے میں سپریم کورٹ کی کچھ ہدایات  ہیں،پلی بار گین اور وی آر ہونی چاہیے لیکن کب ہونی چاہیے کیسے ہونی چاہیے اس پربھی ترمیم لائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:’نیب قانون کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اسے جیسے مرضی چاہیں استعمال کریں‘


متعلقہ خبریں