نیب کیسز میں ضمانت دینے کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دینے کا فیصلہ



اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے نیب کیسز میں ضمانت دینے کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

یہ بات آج وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہی ہے ۔

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ چیف جسٹس  پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے کہ نیب کے قوانین کے تحت جو ضمانت دینے کا اختیار ہے وہ ٹرائل کورٹ کو ہونا چاہیئے۔ کل کابینہ نے اس کی منظوری دیدی ہے کہ ضمانت دینے کا اختیار اب ٹرائل کورٹ کو ملے گا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نیب کیسز میں ملوث ملزمان کو ضمانت دینا یا نہ دینا اب ٹرائل کورٹ کا صوابدیدی اختیار ہوگا۔ نیب قوانین میں یہ ترمیم آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے پلی بار گین قانون  کے بارے میں سپریم کورٹ کی کچھ ہدایات  ہیں،پلی بار گین اور وی آر ہونی چاہیے لیکن کب ہونی چاہیے کیسے ہونی چاہیے اس پربھی ترمیم لائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ایک آدمی پلی بار گین کرے اور دوبارہ نوکری پر چڑھ جائے،اگر کوئی آدمی ہولڈر آف پبلک آفس سے وابستہ  نہیں ہے اس کا رشتہ دار نہیں ہےپرائیویٹ آدمی کیخلاف نیب کی انکوائری یا جورسڈکشن ختم ہونا چاہیے۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نیب میگا کرپشن کے لیے بنا ہے اسے فوکس بھی اس پر کرنا ہے۔ نیب کی کیپیسیٹی بلڈنگ بھی کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نیب قوانین میں بہتر ترامیم لائیں گے، فروغ نسیم


متعلقہ خبریں