موت کا پتہ چلانے والا خون ٹیسٹ تیار

امریکہ میں خون کا بحران پیدا ہو گیا

فائل فوٹو


جرمنی کے سائنسدانوں نے خون کا ایک ایسا ٹیسٹ تیار کیا ہے جس کی مدد سے پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ کسی انسان کی آئندہ 16 برس میں موت واقع ہوسکتی ہے یا نہیں۔

سائنسدانوں نے 44 ہزار افراد پر ٹیسٹ کا مشاہدہ کیا جن سے حاصل کیے گئے 83 فیصد نتائج درست ثابت ہوئے ہیں۔

جرمنی سے تعلق رکھنے والی سائنسدانوں کی ٹیم نے 14  ایسے طبی عناصر دریافت کیے جو موت کے خطرات پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ مذکورہ عناصر انسانی جسم میں چربی، گلوکوز اور سوجن سمیت ہر چیز سے منسلک ہوتے ہیں۔

جن افراد کے خون ٹیسٹ کیے گئے ان کی عمریں 18 سے 109 سال کے درمیان تھیں اور سب کا تعلق یورپی خطے سے تھا۔ خون ٹیسٹ کرنے کے بعد دو سے 16 سال کے درمیان 5512 افراد کی موت واقع ہوئی۔

ٹیسٹ کے بعد جن افراد کی موت واقع ہوئی ان کے جسم میں دریافت کیے گئے 14 طبی عناصر کی مقدار کم تھی۔

تحقیق میں شامل ٹیم کا کہنا ہے کہ خون کے دباو اور جسم میں چکنائی کی مقدار کو سامنے رکھتے ہوئے پیش گوئی کی جاسکتی ہے کہ آئندہ برس موت واقع ہوگی یا نہیں لیکن دس سال قبل اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے مذکورہ ٹیسٹ کے نتائج 83 فیصد درست ہیں اور اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے لہذا فی الحال عام انسانوں کےلیے اسے استعمال نہیں کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں