قومی ادارہ صحت ہربل میڈیسن کی تحقیق پر زور دے، ڈاکٹر عطا الرحمان


اسلام آباد: پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے چیٔرمین ڈاکٹر عطا الرحمان نے قومی ادرہ صحت (این آئی ایچ) پر زور دیا ہے کہ وہ ویکسین کی پیداوار کے ساتھ ساتھ ہربل میڈیسن اور نامیاتی کیمیا میں تحقیق پر بھی توجہ مرکوز کرے۔

این آئی ایچ کے دورے کے دوران زمہ دار حکام اور سائنسدانوں سے بات کرتے ہوئے عطاالرحمان نے انسانوں میں اعصابی امراض اور ان کا جڑی بوٹیوں کی دواؤں سے اعلاج کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔

انہوں نے پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں موجود سائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں موجود تحقیقی صلاحیتوں پر بھی روشنی ڈالی۔

این آئی ایچ کے دورے کے دوران بین الاقوامی اور قومی سائنسدانوں سمیت پاکستان اکیڈمی آف سائنس کے کونسل ممبر اور سائنسدان ڈاکٹر زبطا خان شنواری اور ایشیاء میں انجمن برائے اکیڈمیز اینڈ سوسائٹی آف سائنسز کے صدر خیرالانوار بن عبدواللہ بھی ڈاکٹر عطاالرحمان کے ہمراہ موجود تھے۔

ڈاکٹر عطا الرحمان نے پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترجیحات اور آر اینڈ ڈی کے نفاذ کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: این آئی ایچ کیطرف سے صوبوں کو ویکسین بیچنے کے معاملے پر قائمہ کمیٹی برہم

این آئی ایچ کے ایگزگٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے سائنسدانوں اور محقیقین کو قومی ادارہ صحت میں ہونے والی تحقیق، ویکسین کی پیداوار اور  عمومی صحت عامہ کے  حوالے  ہونے والے کام اور خدمات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ڈاکٹر زبطا خان نے جڑی بوٹیوں میں سائنسی دریافتوں اور تحقیق کے بارے میں  سائنسدانوں اور محقیقین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں 120 ارب ڈالر مالیت کی ہربل میڈیسن اور مصنوعات برآمد کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

مہمانوں نے این آئی ایچ کے مختلف شعبوں اور پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سنٹر کا بھی دورہ کیا، اور ادارے میں پیدا ہونے والی ویکسینز میں گہری دلچسپی لی۔


متعلقہ خبریں