’مسئلہ کشمیر پر امریکہ زبردستی ثالثی نہیں کراسکتا‘



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر امریکہ بھی ثالثی نہیں کرا سکتا اور ٹرمپ کی پیشکش کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صرف ٹویٹس اور باتیں کرنے سے ثالثی نہیں ہوتی بلکہ ایسے ہوتی ہے جیسے افغانستان میں ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر بین الاقوامی برادری افغانستان میں امن چاہتی ہے تو کشمیر میں امن کیوں نہیں چاہتی، پاکستان کو چاہیے کہ اپنا سفارتی کارڈ احتیاط سے استعمال کرتے ہوئے دنیا کے سامنے کشمیر کا مسئلہ اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہندوستان ایشیا میں یورپ کا اہم اتحادی ہے اسی لیے کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز نہیں اٹھائی جاتی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صمصام بخاری نے کہا کہ ہم کسی کے ارادے نہیں بھانپ سکتے اس لیے عمران خان نے مودی کے بارے میں مثبت بیان دیا تھا لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ذمہ دار شخص بھارت پر حملے کی بات نہیں کر سکتا، ہم بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کشمیر ایک پارٹی کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، اس پر عوام، فوج ایک صحفے پر ہیں اور وقت آنے پر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ایف اے ٹی ایف کے سوال پر ہارون شریف کا کہنا تھا کہ بہتر نتائج کے لیے پاکستان کو اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطوں کا تسلسل قائم رکھنا چاہیے۔

ہارون شریف نے کہا کہ پاکستان نے جو بھی اقدامات اٹھائے وہ ہمارے لیے بھی مفید ثابت ہوں گے۔

عارف حبیب نے کہا کہ بین الاقوامی سیاست میں پاکستان کی پوزیشن بہتر ہو رہی ہے جس کے سبب مثبت نتائج کی امید ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے جو یکسوئی نظر آئی رہی ہے اس سے پتا چلتا ہے کہ صحیح سمت میں کام ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں