محکمہ ثانوی تعلیم بلوچستان نے کئی غیر حاضر اہلکاروں کو برطرف کردیا

بلوچستان : غیر حاضری کی بنیاد پر 2000سے زائد اساتذہ معطل

کوئٹہ: محکمہ ثانوی تعلیم بلوچستان کی غیر حاضر اہلکاروں کے خلاف کارروائی جاری  ہے، مزید 19 اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو ملازمت سے فارغ کردیا گیاہے۔ 

ملازمت سے برخاست کردہ ملازمین میں گریڈ ایک سے گریڈ سترہ تک کے اہلکار شامل ہیں۔ سیکرٹری ثانوی تعلیم نے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاہے۔

سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان محمد طیب لہڑی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ برطرف ملازمین عرصہ درازسے اپنی جائے تعیناتی سے غیر حاضر اور خلاف ضابطہ امور میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ  برطرف ملازمین صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے مختلف اسکولوں میں تعینات تھے جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے تھے۔

محمد طیب لہڑی نے کہا کہ اگلے مرحلے میں متعلقہ ڈی ڈی اوز اور ان زمہ دار افسران کے خلاف کارروائی ہوگی جن کے ڈی ڈی او کوڈز سے یہ گھر بیٹھے ملازمین تنخواہیں وصول کرتے رہے۔

سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان نے بتایا کہ  تعلیم کے لیے مختص پچاس ارب روپے کے بجٹ کی ایک ایک پائی کو مطلوبہ مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔ تعلیمی وسائل کےضیاع کو ہر صورت روک کر مالیاتی نظم و نسق کو یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ محمکہ تعلیم میں اصلاحات اور محکمانہ کارروائی پر مشکلات کا سامنا ضرور ہے تاہم تمام تر مصلحتوں کے قطع نظر بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔

محمد طیب لہڑی نے کہا کہ  بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ محکمہ ثانوی تعلیم میں بڑی سطح پر کارروائی کی جاررہی ہے ان تعلیمی اصلاحات پر عوام کی جانب سے بھر پور پزیرائی مل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان: محکمہ تعلیم میں پچیس اضلاع کے 283 اہلکار معطل


متعلقہ خبریں