بھارت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، عمران خان

کورونا وائرس سے بچنے کے لیے سماجی فاصلہ ضروری ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، خدشہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی ہونے والی ہے۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نئی دلی حکومت نازی جرمنی جیسی ہے، دو ایٹمی طاقتیں آنکھوں میں  آنکھیں  ڈالے ہوئے ہیں، کچھ  بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خطرہ موجود ہے، دنیا کواس صورتحال سے خبردار رہنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت سےبات چیت کے لیے مزید کچھ نہیں کرسکتے، بدقسمتی سے بھارت نے میری باتوں کو محض اطمینان کے لیے لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتہائی تباہ کن صورتحال کے خدشےسے آگاہ کر دیا ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔

یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کشمیر کے مسئلے پر ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ  امریکی صدر سے ٹیلی فونک رابطے میں عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹوانے کی بات کی۔

وفاقی وزیر خارجہ نے بتایا کہ کہ عمران خان کی 16 اگست کو بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے بات ہوئی تھی اورانہیں بتایا کہ یہ بھارت کا یکطرفہ فیصلہ ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان کے مؤقف سے امریکی صدر کو تفصیل سے آگاہ کیا۔

 


متعلقہ خبریں