برازیل: کرہ ارض پر پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے سب سے بڑے برساتی جنگل ’’ دی ایمازون ‘‘ میں شدید آگ بھڑک اٹھی ہے جو تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر جنگل میں لگی ہوئی اس آگ پر جلد قابونہ پایا گیا تو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جاری جنگ پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
?Just a little alert to the world: the sky randomly turned dark today in São Paulo, and meteorologists believe it’s smoke from the fires burning *thousands* of kilometers away, in Rondônia or Paraguay. Imagine how much has to be burning to create that much smoke(!). SOS? pic.twitter.com/P1DrCzQO6x
— Shannon Sims (@shannongsims) August 20, 2019
برازیل میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ریسرچ کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے جنگلات میں آگ کے پھیلنے کا تناسب خطرناک حد تک تیز ہے۔
رواں سال برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار 843 مرتبہ آگ لگ چکی ہے جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 80 فیصد زیادہ ہے۔
ایمازون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔