ڈونلڈ ٹرمپ نے پیدائشی حق شہریت ختم کرنے کا عندیہ دے دیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کو کرپٹ سیاستدان قرار دے دیا

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ تارکین وطن افراد کے امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کا پیدائشی حق شہریت ختم کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ امریکہ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے اور بسنے والے افراد کے بچوں کی امریکی شہریت ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ غیر قانونی طور پر مختلف سرحدوں سے امریکہ میں داخل ہوتے ہیں اور پھر یہاں اپنے بچوں کی پیدائش کے بعد حق شہریت کا دعویٰ کر دیتے ہیں جو انتہائی مضحکہ خیز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں نفرت کے لیے جگہ نہیں ہے، ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن اور تارکین وطن کے خلاف سخت قوانین کو اپنی صدارت اور 2020 میں ہونے والے امریکی انتخابات کا مرکزی  نقطہ بنایا ہوا ہے۔

تاہم عدالتوں نے امریکی صدر کی طرف سے امیگریشن قوانین میں یکسر تبدیلی اور  مختلف ایگزیگٹو آرڈرز کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

امریکہ کی اندرون خانہ جنگی کے بعد امریکی آئین میں 14 ویں ترمیم کے ذریعے سیاہ فام اور تارکین وطن افراد کے امریکہ میں پیدا ہونے اور پلنے والے بچوں کو پیدائشی حق شہریت دیا گیا۔

2018 میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ پیدائشی حق شہریت کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ختم کر دیں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ امریکی آئین سے متصادم اقدام ہو گا۔


متعلقہ خبریں