قندیل بلوچ قتل کیس: عدالت نے ملزمان کو معاف کرنے کی درخواست مسترد کردی


ملتان کی مقامی عدالت نے مقتول ماڈل قندیل بلوچ کے والدین کی طرف سے ملزمان بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

ماڈل کورٹ کے جج عمران شفیع نے قندیل قتل کیس میں ملزمان بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جج نے ریمارکس دیے کہ غیرت کے نام پر قتل کا فیصلہ تمام گواہوں کی شہادتیں قلم بند ہونے کے بعد کیا جائے گا۔

عدالت میں قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست دائر کی تھی.

والدین نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہوں نے اپنے بیٹوں محمد وسیم اور اسلم شاہین کو اللہ کے واسطے معاف کیا ہے اور عدالت انہیں بری کردے۔

یہ بھی پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس میں ایک نیا موڑ

عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے  مزید گواہان کی شہادتوں کے لئے سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔

قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016 کو اس کے بھائی وسیم نے مظفر آباد میں قتل کردیا تھا۔ قندیل بلوچ کے والد محمد عظیم نے بیٹے محمد وسیم اور اس کے ساتھیوں حق نواز، ظفر اور ڈرائیور باسط کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔

پولیس نے قندیل بلوچ کے بھائیوں محمد عارف، اسلم شاہین اور مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کیا تھا۔

ملزمان نے اپنی بہن قندیل بلوچ کو سوشل میڈیا پر بے باک ویڈیوز کی وجہ سے غیرت کے نام پر قتل کا اعتراف کیا تھا۔


متعلقہ خبریں