سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے گرد احتساب کاشکنجہ مزید سخت

شہباز شریف کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل

لاہور: سابق وزیر اعلی پنجاب اورقائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کے گرد احتساب کاشکنجہ مزید سخت ہونے لگاہے۔  اربوں روپے کنسلٹنٹس کو ادا کرنے پرقومی احتساب بیورو( نیب) نے ان سے تفیش کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔ 

ذرائع کا کہناہے کہ  نیب لاہور نے گزشتہ دس سال کے پراجیکٹس کے دوران کنسلٹنٹس کو ادا شدہ اربوں روپے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ نیب نے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ، محکمہ خزانہ اور متعلقہ محکموں سے ریکارڈ طلب کر لیاہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہےکہ سابق وزیراعلی پنجاب کی حیثیت سے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے گزشتہ دس برس میں اربوں روپے من پسند کنسلٹنٹس کو ادا کیے گئے۔

سرکاری محکموں میں مطلوبہ اہلیت کی افرادی قوت کے باوجود الیکشن کمپین کرنے والوں کو کنسلٹنسی کی مد میں نوازا گیا، شہباز شریف نے اپنے دور حکومت میں 20 ارب روپے سے زائد رقم کنسلٹنٹس کو ادا کی۔

نیب ذرائع کا کہناہے کہ چار کول پاورپلانٹس کیلئے 49 کروڑ 80 لاکھ، خادم پنجاب رورل روڈ پروگرام کے لیے 12 کروڑ 75 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ۔

اسی طرح  مری میں کیبل کارز کی تنصیب کی فزیبلٹی اسٹڈی کیلئے بھی 20 کروڑ ادا کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: شہباز شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہان نے ضمانت کی درخواست دے دی


متعلقہ خبریں