سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آج صوبے میں بدامنی کی گونج سنائی دی ، تحریک انصاف اور حکومتی اراکین آپس میں الجھ پڑے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ جل رہاہے رینجرز سے مدد کیوں نہیں لی جارہی؟ وزیر صحت نے بتایا کہ کراچی میں ڈینگی کے ایک ہزار دوسو پچیس کیس سامنے آئے اور چھ ہلاکتیں ہوئیں۔ صورتحال سے نمٹنے کے لئے 83 ملین روپے جاری کئے ہیں۔
سندھ اسمبلی میں نامور فنکار جگر جلال کے اغوا اور شکارپور میں بیس پولیس والوں کی شہادت پر پی ٹی آئی رکن حلیم عادل شیخ کے توجہ دلاؤنوٹس پرہنگامہ شروع ہوگیا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے پاس ایک اہل ایم پی اے نہیں جسے وزیرداخلہ بناسکیں۔سندھ جل رہاہے رینجرز سے مدد کیوں نہیں لی جارہی ۔
پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے ڈینگی بخار کے 463 کیسز اور دو ہلاکتوں پر تحریک التوا پیش کی۔ وزیر صحت نے بتایا کہ کراچی میں ڈینگی کے 1225 کیس سامنے آئے اور دو نہیں 6 ہلاکتیں ہوئیں۔
خرم شیر زمان نے بارشوں کے بعد کراچی میں پانی کی نکاسی کا نظام تباہ ہونے کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ان کا کہنا تھا کہ چھ وزیر تبدیل ہوگئے لیکن مسائل جوں کے توں ہیں۔اسپیکر نے اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ اسمبلی:اسپتالوں میں ادویات فراہم کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور