پاکستانی نثراد برطانوی شہری نے کرپٹو کرنسی کے ماسٹر مائنڈ ہونے کا دعویٰ کردیا


پاکستانی نثراد برطانوی شہری نے کرپٹو کرنسی کے ماسٹر مائنڈ ہونے کا دعویٰ کردیا۔ یہی نہیں بلال خالد نامی شخص نے یہ بھی بتایا کہ کیسے وہ ڈیٹا چوری ہونے کی وجہ سے دس ارب ڈالر سے زائد کی رقم سے محروم ہوگیا۔

حقیقت یا پھر فسانہ، ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی بنانے والا دعویدار سامنے آگیا ہے۔  اپنی ویب سائٹ پر معلومات شیئر کرنے والے بلال خالد کا تعلق پاکستان سے ہے جو دو ہزار دس میں پاکستان سے برطانیہ چلا گیا تھا۔

بلال خالد نے اپنے دعوے میں کرپٹو کرنسی سے متعلق وائٹ پیپر بھی جاری کیا ہے، بلال خالد اپنے آپ کو کرپٹو کرنسی پروجیکٹ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے کہتا ہے کہ اس نے شروع میں ہل فنی نامی سائنسدان کے ساتھ بٹ کوائن پر کام کیا۔

اپنی کہانی کے دردناک حصے پر روشنی ڈالتے ہوئے بلال احمد نے بتایا کہ وہ اپنی کمائی ہوئی دس ارب ڈالر سے زائد کی رقم گنوا بیٹھا ہے، اس کا کہنا ہے کہ اس کے لیپ ٹاپ سے ہارڈ ڈسک چوری ہوگئی جس میں سارے پاسورڈز اور قیمتی ڈیٹا محفوظ  کیا گیا تھا۔

جیمز بلال خالد کے نام سے جانے والے پاکستانی نے اپنی کہانی کو سچ ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت تو  پیش نہیں کیالیکن اپنی شناخت تصویر کے ساتھ ظاہر کی ہے۔

جیمزبلال خالد بِٹ کوائن سے علیحدگی کے بعد برطانیہ کے ادارہ صحت میں بطور ماہر ملازمت کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: فیس بک کی نئی کرنسی: ایک آزاد، ورچوئل ریاست کے قیام کا آغاز؟

ورچوئل کرنسی ،گورکھ دھندا: اسٹیٹ بینک نے بھی خبردار کردیا


متعلقہ خبریں