ایمیزون کے جنگل میں لگی آگ پر قابو نہیں پاسکتے، برازیلین صدر

ایمیزون کے جنگل میں لگی آگ پر قابو نہیں پاسکتے، برازیلین صدر

فوٹو: فائل


برازیل: برازیل کے صدر جائیر بولسنارو نے ایمیزون کے جنگل میں لگی آگ پر قابو پانے میں ناکامی کا اعتراف کر لیا۔

برازیل کے صدر نے جنگل میں لگنے والی آگ کا ذمہ دار غیر سرکاری تنظیموں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ اس آگ کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے تاہم ان کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں تاہم حکومت کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ہمارے پاس صرف 40 افراد ہیں جو آگ بجھانے میں مصروف ہیں، حکومتی وسائل میں کمی کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

جنوبی امریکا کے ملک برازیل میں واقع  ایمیزون کے جنگل میں گزشتہ 5 روز سے لگی آگ نے شدت اختیار کر لی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماحولیات کے سائنسدانوں نے خطرہ ظاہر کیا ہے کہ اس آگ پر جلد قابو نہ پایا گیا تو موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ کو ایک تباہ کن دھچکا لگ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے سب سے بڑے برساتی جنگل دی ایمیزون میں آگ نے زمین کے ایک بڑے رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں دنیا کا پھیپھڑا کہلانے والا جنگل مسلسل آگ کی زد میں

ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار 843 مرتبہ آگ لگ چکی ہے جو کہ گذشتہ سال کی نسبت 80 فیصدسے زائد ہے۔

ماحولیات سے وابستہ ایک تنظیم گلوبل فائر ایمشن ڈیٹا بیس کے مطابق شہر میں دھوئیں کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔


متعلقہ خبریں