ٹرمپ نے قائد اعظم کے پیش کردہ ’دو قومی نظریے‘ کی سچائی کا اعتراف کرلیا

امریکی ایوان نمائندگان: صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرار داد منظور

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی قیام پاکستان اور برصغیر کی تقسیم کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی جانب سے پیش کردہ ’دو قومی نظریے‘ کی سچائی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی فہم و فراست کے قائل و معترف ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اس کا برملا اعتراف بھی کیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز جب وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رومینیا کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کررہے تھے تو اسی دوران ان سے ایک صحافی نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سوال پوچھ لیا جس پر انہوں نے برملا کہا کہ وہاں کی صورتحال انتہائی دھماکہ خیز اور مشکل ہے۔

امریکی صدر نے دوران پریس کانفرنس رومینیا کے صدر کی موجودگی میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک مشکل مسئلہ ہے کیونکہ وہاں مسلمان اور ہندو دونوں مقیم ہیں۔

1947 میں پاکستان نہیں گئے تو مسلمان ہجومی تشددسہیں، اعظم خان

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں مسلمان اور ہندو آباد ہیں۔ مقبوضہ وادی چنار میں مسلمانوں کی غالب اکثریت ہے جب کہ ہندو اقلیت میں ہیں۔

بھارت کی مودی سرکار پر بڑا الزام یہی ہے کہ وہ وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرکے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ وہی فارمولہ اپنارہی ہے جو اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ اپنا یا تھا اور ان کی اکثریت کو مختلف علاقوں میں اقلیت میں تبدیل کردیا تھا۔

دنیا کی واحد سپرپاور قرار دیے جانے والے امریکہ کے صدر نے تسلیم کیا کہ میں یہ بھی نہیں کہوں گا کہ وہاں آباد مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان میل جول قائم ہے اور دونوں کے مابین تعلقات ہیں۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح  نے بھی یہی کہا تھا کہ دونوں اپنے مذہبی عقائد اور رسم ورواج کے اعتبار سے جداگانہ طرز کے حامل ہیں۔

پریس کانفرنس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر عرصے سے حل طلب ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے اپنی پرانی پیشکش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس ضمن میں ثالثی کی کوشش کررہا ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اور نریندر مودی سے میرے اچھے تعلقات ہیں اور دونوں ہی میرے اچھے دوست بھی ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ عمران خان اور مودی کو اپنے اپنے ملک سے پیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے کے اختتام پر ان کی بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات ہوگی۔

’مسئلہ کشمیر پر امریکہ زبردستی ثالثی نہیں کراسکتا‘

ڈونلڈ ٹرمپ جی-7 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں شیڈول کے مطابق ان کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔

برصغیر کی تقسیم کے وقت بانی پاکستان نے دو قومی نطریہ (Two Nation Theory) پیش کی تھی جس کی بنیاد یہی تھی کہ اس خطے میں مسلمان اور ہندو آباد ہیں جو اپنے مذہب، عقائد اور نطریات کے حوالے سے جدا گانہ طرز عمل کے حامل ہیں لہذا ضروری ہے کہ ایک ایسا ملک تخلیق کیا جائے جہاں مسلمان اپنے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرسکیں۔

قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت اور قیام پاکستان کی تخلیق کے 70 سال بعد بھارت کے مختلاف علاقوں سے بھی اب جنونی ہندوؤں کے ہاتھوں اذیت کا شکار ہونے والے مسلمان اعتراف کررہے ہیں کہ ان کے آباؤ اجداد نے پاکستان نہ جا کر غلطی کی تھی۔

بھارت کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان تو باقاعدہ اس ضمن میں اعترافی بیان بھی جاری کرچکے ہیں جس پر ان کے خلاف انتہا پسند ہندوؤں نے بہت واویلا مچایا تھا۔


متعلقہ خبریں