پنجاب کے وزیر قانون کی عمران خان کی شادی پر تنقید

پی ٹی آئی کو اسمبلی میں ویلکم کریں گے، استعفے واپس لینا ہوں گے، رانا ثنا اللہ

فوٹو: فائل


لاہور:پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ عدلیہ نے کمزور فیصلہ دیا دراصل نواز شریف کے بیانیہ کی کامیابی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ کمزور فیصلہ نواز شریف کے بیانیہ کے آگے ٹھہر نہ سکا۔

عمران خان کو ہنی مون کے لئے ٹکٹ اور ہوٹلنگ کی پیشکش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جانتا ہوں کہ وہ اپنے ولیمہ پر نہیں بلائیں گے۔

پیروں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کا تاثر کچھ اچھا نہیں ہے لیکن پنکی پیر نے تو بھٹہ بٹھا دیا ہے۔

شادی کو مقدس بندھن قرار دیتے ہوئے ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ پہلے لعن طعن سے بچنے کے لئے شادی کی خبر کو چھپایا۔

پنجاب کی روایات کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب کے دیہی اور سرائیکی علاقوں میں ایسا نہیں ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ 30سال بعد تو شادی پر ویسے ہی شرم آتی ہے۔

پیروں اور بزرگوں کی عزت کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ دعا اللہ کے سوا کسی پیر یا پیرنی سے نہیں کرنی چاہیئے۔

عوام کو جے آئی ٹی قرار دیتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیصلہ 21  کروڑ ہیرے کریں گے۔

نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ن لیگ کو لیڈ کرنے کے لئے ان کا پارٹی صدر رہنا یا نہ رہنا ضروری نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم کے بیانیئے کو پارٹی کا بیانیہ قراردیتے ہوئے وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ نواز شریف کی صدارت پرسب کو اعتماد ہے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ریفرنس کے نام پر مذاق ہورہا ہے کیونکہ جب کچھ ثابت نہیں ہورہا ہے تو دباؤ میں لاکر ریفرنس تیار کروائے جارہے ہیں۔


متعلقہ خبریں