چیف الیکشن کمشنر نے نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا


اسلام آباد: بلوچستان اور سندھ کے لئے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کا معاملہ گھمبیر صورتحال اختیار کرگیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیاہے۔ 

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے کہاہے کہ نئے ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے،نئے ممبران کی تقرری آئین کے آرٹیکل 213 اور 214 کے مطابق نہیں ہوئی۔

الیکشن کمیشن نے باضابطہ طور پر وزارت پارلیمانی امور کو آگاہ کردیا ہے۔ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کی تھی۔

منیر کاکڑ کو بلوچستان،خالد محمود صدیقی کو ممبر سندھ لگایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت کا حزب اختلاف سے اراکین کے ناموں پر اتفاق نہیں ہو رہا تھا جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن میں دو اراکین کی تقرری مسئلہ بنی ہوئی تھی۔

26 جنوری اور سندھ اور بلوچستان کے دو اراکین ریٹائر ہو گئے تھے جس کے بعد حکومت کے لیے نئے اراکین کی تقرری ایک چیلنج بن گیا تھا کیونکہ حزب اختلاف اور حکومت کی جانب سے ناموں پر اتفاق نہیں ہو پا رہا تھا۔

الیکشن کمیشن کے دو اراکین کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے کمیشن کا کام متاثر ہو رہا تھا۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے چیف الیکشن کمشنر اور 2 اراکین کی ریٹائرمنٹ سے قبل ہی نئی تقرریوں کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی تھی تاہم اراکین کا انتخابات حکومت کے لیے ایک مسئلہ بن گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: الیکشن کمیشن کے دو اراکین کی تقرری کر دی گئی

اپوزیشن نے الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری مسترد کردی،قانونی چارہ جوئی کا اعلان


متعلقہ خبریں