جولائی میں وزارت ریلوے کو بڑا جھٹکا، 20کروڑ روپے کا نقصان

ریلوے کی اپنے مسافروں کے لیے ایک اور خوشخبری

فائل فوٹو


لاہور : جولائی کے مہینے نے وزارت ریلوے کو بڑا جھٹکا دے دیا، ایک ماہ کے دوران ادارے کو بیس کروڑ روپےکا نقصان اٹھانا پڑا، ایک سو اڑتیس ٹرینیں تاخیر کا شکار رہیں۔ 

پاکستان ریلویز کے انتظامی امور ہی پٹری سے اتر گئے، ٹرینوں کی تاخیر نے مسافروں کو پریشان کرنے کے ساتھ ادارے کو بھی کروڑوں کا ٹیکہ لگا دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی میں ٹرینوں کی منسوخی، بھاری ریفنڈ اور اسٹاف کے آپریشنل الاؤنسز کے باعث ریلوے کو بیس کروڑروپے کا نقصان ہوا۔

ریلوے سسٹم کے مطابق ایک سو اڑتیس اپ اینڈ ڈاؤن مسافر ٹرینیں ایک ماہ کے دوران پینسٹھ ہزار گھنٹوں میں سفر مکمل کرتی ہیں مگر یہ ستر ہزار گھنٹوں میں طے ہوا، کنکٹنگ ریکس لنک کے ذریعے ایک ہزار چار سو پچپن گھنٹے ضائع ہوئے۔

یکم جولائی سے دس اگست تک مال بردار گاڑیوں کی بروقت آمد ورفت کی شرح گیارہ سے تیرہ فیصد رہی، ٹرینوں کی مجموعی باقاعدگی بھی پینتالیس سے پچاس فیصد ریکارڈ کی گی۔

سگنل اور انجنوں کی خرابی، بارشوں اور دیگر وجوہات کی بناء پر مسافر ٹرینیں پانچ ہزار چھ گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی ہیں، ٹرینیں پانچ ہزار گھنٹے زیادہ چلنے سے فیول بھی زیادہ ضائع ہوا۔ ریل گاڑیوں کے متاثرہ شیڈول پر مسافر بھی انتظار کی اذیت سے دوچار رہے۔

مجموعی طور پر موسم کی خرابی سے ٹرینوں کے سات سو انسٹھ گھنٹے،کمپیوٹر بیسڈ انٹر لاکنگ سگنل سسٹم میں خلل سے پانچ سو انیس گھنٹے ضائع ہوئے، ٹریک پر فنی رکاوٹوں سے تین سو تراسی گھنٹے ،دوران سفر کوچوں کی خرابی سے دوسو تینتالیس گھنٹے تاخیر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: شیخ رشید کی قیادت میں وزارت ریلوے کی ایک سالہ کارکردگی

ریلوے لیبر یونین کا 10ستمبر کو ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان


متعلقہ خبریں