خیبر پختونخوا کابینہ نے کئی قوانین اور بلوں کی منظوری دیدی


پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں غریب اور بالخصوص خواتین کے مقدمات کی پیروی کے لیے مفت کا وکیل دینے کے لیے لیگل ایڈ بل منظور کرلیاہے۔

یہ فیصلہ آج وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت  کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔

خیبرپختونخوا حکومت نےانقلابی  قدم اٹھاتے ہوئےصوبائی مقدمات کی پیروی کے لیے وکیل کی اسطاعت نہ رکھنے والے شہریوں کے لیے لیگل ایڈ ایجنسی کے قیام کی بھی منظوری دیدی ہے۔

بل کے تحت خواتین کو سول اور فوجداری دونوں جبکہ مردوں کو سول کیسز میں لیگل ایڈ دی جائے گی۔ لیگل ایڈ ایجنسی کے تحت غریب عوام اور خصوصی طور پر خواتین باآسانی اپنے حق کے لئے لڑسکنے کے قابل ہوجائینگے۔

صوبائی کابینہ اجلاس میں ایبٹ آباد اور گلیات میں چیتے سمیت دیگر جانوروں کا شکار ہونے والے شہریوں کے لیے معاوضہ دینے کے قانون پر بھی دستخط کردیے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں خاندان منصوبہ بندی آگاہی کے لیے نکاح فارم میں زچہ بچہ کے حوالے سےمعلومات رکھنے کی شق کے اضافے کی منظوری بھی دیدی ہے۔

صوبائی کابینہ میں کیے گئے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ وزیراعلی نے محکمہ ایکسائز کو غیر ضروری استعمال ہونے والی گاڑیوں کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے تمام گاڑیاں واپس جمع کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

شوکت یوسفزئی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ  خیبرپختونخوا لیویز اور خاصہ دار فورس کے ایکٹ کی منظوری بھی دیدی گئی ہے،ضم شدہ اضلاع میں تعینات لیویز اور خاصہ دار کو ضم تو کردیا گیا لیکن یہ آرڈیننس کے تحت چلائے جارہے تھے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے مساجد میں عائمہ کرام کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان کے مطابق صوبائی کابینہ نے پشاور کو چار تحصیلوں میں تقسیم کردیا ہے کیونکہ شہر کی آبادی 4۰2 ملین سے تجاوز کرگئی ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے  یکم ستمبر سے پہلے چھٹیاں ختم کرکے اسکولوں کھولنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بھی کرلیا ہے ۔


متعلقہ خبریں