لاہور:پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر،سابق وزیراعلی پنجاب اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہبازشریف نے کہاہے کہ ابھی تک ڈیلی میل اور برطانوی صحافی نے ان (شہبازشریف) سے متعلق دعوے پر انکے لیگل نوٹس کا جواب داخل نہیں کیا۔
شہباز شریف نے یہ بات آج سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کی ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ ڈیلی میل کے متعلقہ رپورٹر ڈیوڈ روز نے بھی 17 اگست کو جواب دینے کا کہا، ڈیلی میل نے کہا کہ ہم جلد سے جلد جواب دیں گے تاہم یہ نہیں بتایا کہ کب تک جواب دیں گے؟
The DailyMail says that I will receive one “as soon as we can”, but do not say when this will be!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 23, 2019
سابق وزیرا علی پنجاب نے لکھا کہ ڈیلی میل کے خلاف میری جانب سے لیگل نوٹس کا جواب 22اگست تک دیا جانا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کو قانونی کارروائی کا نوٹس 26جولائی کو بھیج دیا تھا۔
نوٹس ان کے لندن میں موجود وکلاء نے تیار کیا ہے اور اس میں اخبار کے رپورٹر ڈیوڈ روز کو بھی فریق بنایا گیا ۔
شہباز شریف نے قانونی نوٹس 14 جولائی 2019 کو شائع ہونے والی خبر پر بھیجا ہے اور اس میں ڈیوڈ روز کی خبر کو جھوٹے الزامات پر مبنی قرار دیا ۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ 2005 کے زلزلے کے بعد بحالی کے منصوبوں میں برطانوی ٹیکس دہند گان کا پیسہ نا جائز طور پر استعمال کرنے کا الزام بے بنیاد اور سراسر جھوٹ ہے، شہباز شریف ایسے بے بنیاد الزامات کی واضح اور سختی کے ساتھ تردید کرتے ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا کہ یہ خبر شہباز شریف اور ان کے خاندان کی سیاسی ساکھ اور کردار کو مسخ کرنے کے لیے گھڑی گئی جس کے پس منظر میں پاکستان کی موجودہ حکمران قیادت کا ہاتھ ہے۔
شہباز شریف نے موقف اختیار کیا کہ اگر ان میں سے کسی بھی الزام میں صداقت ہوتی یا کوئی ثبوت ہوتا تو فرد جرم لگا کر انہیں گرفتار کیا جانا چاہیئے تھا۔
انہوں نے کہاکہ برطانوی صحافی نے خود تسلیم کیا ہے کہ انہیں اعلی سطح پر حساس ترین دستاویزات تک رسائی دی، حتیٰ کہ انہیں پاکستانی جیلوں میں موجود قیدیوں تک سے بھی ملوایا گیا۔
شہباز شریف نے نوٹس میں کہا کہ صحافی نے خبر شائع کرنے سے قبل ان کا موقف معلوم کرنے کی زحمت بھی نہیں کی، ورنہ وہ انہیں بتا دیتے کہ جس دور سے متعلق ذکر کیا گیا ہے اس وقت وہ برطانیہ میں جلا وطنی میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ذاتی ساکھ، شہرت اور پیشہ ورانہ کردار بہت اہم ہے اور وہ اسے بچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ انگلینڈ اور ویلز کی عدالتوں کے ذریعے سنگین اور بد ترین الزامات لگانے والوں کو قانونی انجام کا سامنا کرنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے : شہباز شریف نے ڈیلی میل اخبار کو قانونی نوٹس بھیج دیا