بے نامی جائیدادوں کے متعلق عمران خان کا بڑا فیصلہ

مسئلہ کشمیر پر ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آسکتی ہیں، وزیراعظم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بے نامی جائیدادوں سے متعلق کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر کے ڈپٹی کمشنروں اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے سربراہان کو اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایک ماہ کے اندر اپنے متعلقہ علاقوں میں واقع بے نامی اور مشکوک جائیدادوں کی نشاندہی کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

جمعہ کے روز جاری ہونے والے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں نشاندہی نہ کی جانے والی بے نامی جائیداد کا بعد میں پتہ چلنے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر /ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور متعلقہ افسر کے خلاف بے نامی قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی

وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے تمام صوبائی چیف سیکرٹریز کو جو مراسلہ بھیجا گیا ہے اس کے مطابق تمام افسران 30ستمبر تک اپنی رپورٹ چیئرمین ایف بی آر کو بھجوانے کے پابند ہیں۔

مذکورہ رہورٹ کی ایک نقل وزیرِ اعظم آفس کو بھی بھیجی جا گی۔ عمران خان نے ایک اہم اجلاس میں حکم دیا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں صوبائی حکومتیں متحرک کردار ادا کریں۔

خیال رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ایک  ’بے نامی‘ قانون بھی متعارف کرایا تھا جس کا اطلاق ایسی جائیدادوں پر ہوگا جو ڈرائیور، مالی یا نوکر وغیرہ کے نام پر ہوں گی۔

جس نے بھی بے نامی جائیداد رکھی ہوگی وہ اس قانون کے زمرے میں آئے گا اور  جائیداد بحق سرکار 90 دن کے لئے ضبط کی جائیگی۔


متعلقہ خبریں