کرہ ارض کے سب سے بڑے جنگل ‘ایمازون’ میں لگی آگ پر قابو نہ پایا جا سکا


جنوبی امریکہ میں واقع کرہ ارض کے سب سے بڑے جنگل ‘ایمازون’ میں لگی آگ پر قابو نہ پایا جا سکا۔ ایمازون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے.

دنیا کے سب سے بڑے قدرتی جنگل ایمازون میں لگی آگ دنیا بھر میں تشویش کا باعث ہے،سوشل میڈیا سمیت دنیا بھر میں ایمازون کے تحفظ کے لئے دعائیں کی جا رہی ہیں ۔

ایمازون کے جنگلی میں لگی آگ کے باعث لاطینی امریکہ کے کئی ممالک پر دھوئیں کے بادل چھا گئے ہیں  جبکہ پروازیں بھی منسوخ کی جارہی ہیں،

برازیلین صدر کے دور میں ترقیاتی پالیسیوں کے باعث ایمازون کے جنگلات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث انہیں این جی اوز کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا بھی ہے۔ اس وقت ایمازون کے جنگلات میں 9 ہزار سے زائد مقامات پر آگ لگی ہے۔

برازیلین صدر نے اس کا ذمہ دار این جی اوز کو قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ناکام بنانے کے لئے یہ سب کچھ کیا گیا ، فرانسیسی صدر عمانویل میکرون نے اسے عالمی بحران قرار دیتے ہوئے جی سیون سمٹ میں اس پرترجیحی بنیادوں پر بات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عالمی حدت بڑھنے کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ، رواں سال برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار 843 مرتبہ آگ لگ چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 80 فیصد زیادہ ہے۔

ایمازون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: دنیا کا پھیپھڑا کہلانے والا جنگل مسلسل آگ کی زد میں


متعلقہ خبریں