بھارتی فوج وزیراعظم کو جنگ کا مشورہ نہیں دے گی، خورشید محمود قصوری


اسلام آباد: سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا ہے بھارتی فوج اپنے وزیراعظم نریندرمودی کو کبھی بھی جنگ کا مشورہ نہیں دے گی۔

پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان نے 27 فروری کو جس طرح بھارت کو جواب دیا تھا اور جو بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے کہا ہے اس کے بعد بھارت کی طرف سے حملے کا امکان کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نریندرمودی نے اس حرکت نے تمام کشمیریوں کو متحد کردیا ہے، پہلے سے دبے معاملے کو پھر سے عالمی بنا دیا ہے اور مغرب نے بھی کھل کر اس کی حمایت نہیں کی ہے۔

خورشید محمود قصوری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کی بات پاکستان نہیں کررہا بلکہ یہ عالمی اداروں کی آواز ہے۔ عالمی میڈیا بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سارا ملبہ بھارت پر ڈال رہا ہے۔

خورشید محمود قصوری نے کہا کہ بھارت کچھ بھی کہتا رہے کشمیر ایک متنازعہ معاملہ ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں دنیا کو باور کرانا ہوگا کہ اگر کچھ ہوا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان کے نہیں بلکہ خطے اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ دو ممالک کے درمیان مداخلت تب ہی کرتا ہے جب جنگ کا خطرہ ہو، ماضی میں بھی جب پاک بھارت حالات خراب ہوئے تو امریکہ نے دونوں طرف رابطے کرکے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی۔

خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی اختلافات کے باوجود قیادت اور عوام متحد ہیں، اگر بھارت نے کسی غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاج دبانے کے لیے بھارتی کوششیں مزید تیز

بھارت لوگوں کی خواہش کو دبا کر آگ سے کھیل رہا ہے، صدر مملکت


متعلقہ خبریں