’آئندہ ماہ میں پی ایم ڈی سی کا سسٹم آن لائن کر دیا جائیگا‘


اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر ڈاکٹر طارق اقبال بھٹہ نے کہاہے کہ ڈاکٹرز کی رجسٹریشن کے عمل کو آن لائن کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر کر نیٹ ورکنگ کی جا رہی ہے،آئندہ ماہ میں پی ایم ڈی سی کا سسٹم آن لائن کر دیا جائیگا۔ 

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آن لائن سسٹم کے مرحلے کو مکمل کرنے کے لیے ہارڈ ویئر کہ خریداری کا عمل  بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ ٹینڈر کے زریعے ہارڈویئر کی خریداری آخری مراحل میں ہے۔

ڈاکٹر طارق اقبال نے کہا کہ پی ایم ڈی سی بہت سارے مسائل اور چیلنجرز کا سامنا رہا،پی ایم ڈی سی کو ریفارمز کی ضرورت ہے،پی ایم سی ڈی سے رجسٹرڈ ڈاکٹرز دنیا کے کسی بھی ادارے میں کام کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاہے کہ ہم نے ملک کے تمام کالجز کی انسپکشن کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک بھر میں موجود  168 کالجز کی 29 اگست تک انسپکشن مکمل ہو جائے گی۔ ان کالجز کی انسپکشن کا مقصد ان کی اہلیت کی جانچ ہے۔

ڈاکٹر طارق اقبال نے کہا کہ اگر ان کالجز کی اہلیت اس قابل نہیں تو انہیں اس قابل بنانا تھا کہ وہ اپنا معیار بہتر کریں،اس مرحلے کے بعد ان کالجز کی دوبارہ انسپکشن ہوگی۔

صدر پی ایم ڈی سی نے تسلیم کیا کہ کچھ ممالک نے ہمارے ماہر ڈاکٹرز کو تسلیم کرنے سے معذرت کی ہے۔ اگر کالج دوسری انسپکشن میں بھی معیار پر پورا نا اترے تو ان کی رجسٹریشن منسوخ کرینگے،ان مراحل میں ان کالجز کو بین الاقوامی معیار پر لایا جائیگا۔

ڈاکٹر طارق نے کہا کہ بیرون ممالک جانے والے ڈاکٹرز کی اہلیت کی جانچ کے لیے امتحان لیتا ہے،سعودی عرب میں دو چار ڈاکٹرز کی وجہ سے ایسے حالات کا سامنا رہا، تمام ڈاکٹرز کے معاملے پر سعودی عرب سے بات چیت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 13 سب کمیٹیاں بنائی گئیں ہیں جو ادارے کے مسائل پر تجاویز تیار کرتی ہے ،اب تک ان کمیٹیوں نے 45 اجلاس ہوئے جن میں مختلف تجاویز بھیجی گئیں،ڈاکٹرز کے خلاف آنے والی شکایات پر پی ایک ڈی سی تحقیقات کرتا ہے۔

صدر پی ایم ڈی سی نے بتایا کہ 2012 کے بعد نا کوئی ایکشن ہوا نا ہی کوئی تحقیقات ہوئیں،موجودہ کونسل نے ان کمیٹیوں کو متحرک کیا،لاہور سے اس کمیٹی کو 104 شکایات موصول ہوئیں،80 شکایات کو نمٹایا گیا جن میں سے متعدد ڈاکٹرز کی لائسنس منسوخ ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف تعلیمی اداروں میں داخلے کی میریٹ لسٹ سے متعلق بھی شکایات ملیں،فیسز کی مرضی سے وصولیاں بھی کی جا رہی تھیں،سپریم کورٹ نے ایکشن لیا تو فیس کا معاملے پر بھی نگرانی کا عمل شروع ہوا ہے۔

ڈاکٹر طارق اقبال نے کہا کہ اس سال پہلی بار فیسوں اور میریٹ کے معاملے پر انٹری ٹیسٹ امتحان لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان نے ٹیسٹ میں 8 ستمبر میں کروانے کی درخواست دی،ہر طالب علم کو یہی اجازت ہوگی کہ وہ اپنے ڈومیسائل کے لحاظ سے امتحان دے،ہر طالب علم کو ایک ہی مرحلے میں انٹری ٹیسٹ امتحان دے کر میریٹ کے تحت امتحاں دینے کی اجازت ہوگی۔

عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  پی ایم ڈی سی نے ایک ٹریبیونل تشکیل دے دیا ہے،دو ریٹائرڈ ججز اور دو سینیئر ماہر ڈاکٹرز ٹریبیونل میں شامل ہیں۔ سی ایس پی نے پی ایم ڈی سی کے خلاف کیے گئے 8 کیسز واپس لے لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: پنجاب میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ اتوار کو ہوگا


متعلقہ خبریں