دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا، وزیرخارجہ


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ آج دنیا نے دیکھا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا، لوگوں نے اس کا عملی مظاہرہ سری نگر ہوائی اڈے پر دیکھا جب راہول گاندھی کو گرفتار کرکے ہوائی اڈے سے ہی واپس بھیج دیا گیا۔ 

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ راہول گاندھی کے خاندان کا پنڈت نہرو کے ساتھ ایک حوالہ ہے،راہول گاندھی گیارہ راہنماؤں کو ساتھ لے کر سری نگر کے لئے نکلے مگرائرپورٹ پر نہیں گرفتار کر کہ اگلے جہاز سے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جب ان کی جماعت کے راہنما پریس کانفرنس کرنے لگتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ گذشتہ روز نماز جمعہ کے بعد لوگوں نے نکل کر مقبوضہ کشمیر میں احتجاج ریکارڈ کرانے کی کوشش کی تو ان پر شدید تشدد کیا گیا اور آنسو گیس کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مبارک دیتا ہوں کہ لوگ چھوٹے چھوٹے کیمروں سے سچائی باہرلا رہے ہیں۔ سری نگر اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں کل کے احتجاج میں آنسو گیس، پیلٹ گنز کا استعمال ہوا۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے بیان پر کشمیریوں کا حوصلہ بڑھا ہوگا۔ سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ میں اس بات کا ذکر ہوا کہ انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے۔ یہ بھی بات ہوئی کہ لوگوں کی جانوں کو بھی خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بروقت تھا۔ حالات کو بھانپ کر نشست منعقد کی گئی، میٹنگ سے پیغام ملا کہ سب کی خواہش ہے کہ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف افہام و تفہیم کی بات ہے اور دوسری طرف آج بیسویں روز بھی کرفیو جاری ہے۔ جمعہ کی نماز میں بھی رکاوٹ ڈالی گئی۔ جو لوگ سرنگر کے اقوام متحدہ کی طرف بڑھنا چاہتے تھے ان پر شیلنگ ہوئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ سیکریٹری کو بتایا کہ تین فریقین میں سے دو کا کشمیر پر واضح موقف ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ایک نیا انسانی المیہ شروع ہو چکا ہے، میں نے انہیں کہا کہ فی الفور اقوام  متحدہ کو اس انسانی المیہ پر کام شروع کر دینا چاہیے۔ ان سے گزارش کی کہ فی الفور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے انہیں کہا کہ وہ مسلسل پی فائیو طاقتوں کی قیادتوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے رہیں۔ ہم نے انہیں کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشنر کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے اپنی رپورٹس شائع کیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا اقوام متحدہ انسنی حقوق کمشنر کو کشمیر کا دورہ کرنا چاہیے۔ ہم انہیں ہر طرح سے سہولیات فراہم کرنے کو تیار ہیں تا کہ وہ خود حالات دیکھ کر دنیا کو اس سے آگاہ کر سکیں۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیری بڑے صبر سے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی جانب دیکھ رہے ہیں، وہ توقع کر رہے ہیں کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری ں کی آواز کو سن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایس نہ ہوا تو کشمیری اپنے دفاع کے لیے فسطائیت کے خلاف ہر ممکن جدوجہد کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  سعودی عرب اور امارات کے کراؤن پرنس سے بات کرنے کے لیے ڈپلومیٹک چینلز سے رابطے جاری ہیں۔ مالدیپ کے وزیر خارجہ اس حوالے سے پہلے ہی موقف اپنا چکے تھے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مالدیپ کے وزیر خارجہ سے آرٹیکل 370 کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔ ہم اپنا موقف پیش کرتے ہیں، بھارت اپنے پڑوسیوں پر دباؤ ڈالتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہاں قیادت کا کوئی فقدان نہیں، پوری قوم متحد ہے، نریندر مودی کی حرکتوں پر پوری دنیا حیران ہے ۔ آج مقبوضہ کشمیر میں جو کیفیت ہے وہ لوگوں کو مجبور کررہے ہیں کہ علم بغاوت بلند ہو۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب خوف کا یہ عالم ہو تو انسان بے بسی سے باہر آکر میدان میں لڑ کر مرنے کو ترجیح دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے شملہ معاہدے کی پاسداری کی ہے، شملہ معاہدے پر بھارت نے ضرب لگائی ہے، بھارت نے یکطرفہ اقدام کیا،بھارت بتدریج اپنی پوزیشن کو تبدیل کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے، اقوام متحدہ


متعلقہ خبریں